09 دسمبر ، 2024
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سیاستدان آصفہ بھٹو زرداری نے دبئی میں منعقدہ گلوبل ویمنز فورم کے ایونٹ میں کہا کہ قید کے دوران پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے۔
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے اور آصفہ بھٹو زرداری کے الفاظ کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔
یکم دسمبر کو ایک ٹک ٹاک صارف نے 22 سیکنڈ کی ویڈیو شیئر کی جس میں پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) کی رہنما آصفہ بھٹو زرداری دبئی میں گلوبل ویمنز فورم کے دوران العربیہ انگلش سے بات کر رہی ہیں۔
صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں دعویٰ کیا کہ جب آصفہ بھٹو زرداری سے عمران خان کی سیفٹی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: ”اس وقت عمران خان کی جان کو شدید خطرہ ہے۔“
ویڈیو کلپ میں میزبان آصفہ بھٹو زرداری سے پوچھتی ہیں کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی زندگی کو خطرہ ہونے کے دعوے کتنے قابل اعتبار ہیں۔ اس کے جواب میں آصفہ کہتی ہیں: ”اگر کوئی کہتا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے تو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔“
اس آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 20ہزار سے زائد بار دیکھا اور 2ہزار200 سے زیادہ دفعہ لائک اور 42 بار شیئر کیا گیا ۔
اسی طرح کے دعوے دوسرے پلیٹ فارمز پر بھی یہاں، یہاں، اور یہاں شیئرکیے گئے۔
آصفہ بھٹو زرداری کے جواب کو آن لائن غلط انداز میں پیش کیا گیا اور ایڈٹ کرکے غلط تاثر دینے کی کوشش کی گئی، انٹرویو میں انہوں نے یہ نہیں کہا کہ عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے۔
28 نومبر کو العربیہ انگلش نے دبئی میں گلوبل ویمنز فورم کے دوران آصفہ بھٹو زرداری کا انٹرویو کیا، میزبان اور آصفہ کے درمیان ہونے والی گفتگو درج ذیل ہے:
میزبان: ”اس وقت عمران خان کہتے ہیں کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے، آپ کے خیال میں یہ خطرات کتنے قابل اعتبار ہیں؟“
آصفہ: ”میرا خیال ہے کہ اگر کوئی کہتا ہے کہ اس کی زندگی خطرے میں ہے تو یہ ایک ایسا معاملہ ہے جسے ہمیں سنجیدگی سے لینا چاہیے لیکن یہ اطمینان بخش ہے کہ ان [عمران خان کے لیے] کے لیے تمام راستے کھلے ہیں ۔
مثال کے طور پر، ان کے مقدمات لڑنے کے لیے تمام عدالتیں موجود ہیں، جیل میں ان کی تمام ضروریات، چاہے وہ اخبارات ہوں یا ورزش کے آلات، پوری کی جا رہی ہیں۔ میں نہیں چاہوں گی کہ پاکستان میں کوئی بھی بڑی مشکلات کا سامنا کرے۔ مجھے امید ہے کہ وہ عدالت کے راستے سے جائیں گے اور عدالتیں اپنا فیصلہ سنائیں گی۔“
یہ انٹرویو العربیہ انگلش کے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کیا گیا تھا، اور متعلقہ گفتگو 4منٹ اور 30 سیکنڈ کے ٹائم اسٹیمپ پر دستیاب ہے۔ اسے یہاں پر دیکھا جا سکتا ہے۔
لہٰذا، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔ آصفہ بھٹو زرداری نے یہ نہیں کہا کہ عمران خان کی زندگی ”شدید خطرے“ میں ہے۔
ہمیں X (ٹوئٹر)پر @GeoFactCheckاور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔
اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔