Time 12 دسمبر ، 2024
پاکستان

سول نافرمانی کی تلوار لٹکانے سے مذاکرات نہیں ہوتے، ہم چاہتے ہیں بات ہو: عرفان صدیقی

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کو پیغام دیا ہےکہ سول نافرمانی کی تلوار لٹکانے سے مذاکرات نہیں ہوتے، ایسا نہ کریں، اگر پی ٹی آئی بات کرنا چاہتی ہے تو سو بسم اللہ ہم تیار ہیں۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج کا حق ہے، لیکن کیا پرامن احتجاج الجہاد اور مارو کے نعروں سے ہوتا ہے؟ کہاں ایسا پرامن احتجاج کیا جاتا ہے جہاں آپ آنسو گیس لے کر چلیں،کہاں پرامن احتجاج کیا جاتا ہے جہاں مارو یا مر جانےکا نعرہ لگا کر چلیں؟

سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ اس بار احتجاج کی کوئی درخواست نہیں دی گئی، کوئی اجازت نہیں مانگی گئی،ہم نے مذاکرات کے کبھی دروازے بند نہیں کیے، ہم چاہتے ہیں بات ہو، ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

بعد ازاں جیو نیوز  سےگفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ برف پڑ ضرور  رہی ہے لیکن پگھلی نہیں ہے، پہلے بھی مذاکرات کے بعد ان کی ٹیم خوشی خوشی گئی تو بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات سے انکار کردیا تھا۔

دوسری جانب گزشتہ روز حکومت اور پی ٹی آئی کا مذاکرات کے لیے اپنی اپنی پارٹیوں میں سخت گیر مؤقف رکھنے والوں کو سمجھانے پر اتفاق ہوا ہے۔

پی ٹی آئی کے شوکت یوسف زئی کہتے ہیں کہ مذاکرات شروع ہوئے تو سول نافرمانی کی کال واپس لے لی جائے گی ، ورنہ دوسری صورت میں حکومت سول نافرمانی تحریک کے لیے تیار ہوجائے۔

مزید خبریں :