17 دسمبر ، 2024
اسلام آباد میں اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ مدارس ایکٹ قانون بن چکا ہے، فوری طور پر اس کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم پارلیمانی اور آئینی راستے سے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں، کسی ایسے جال کی طرف نہیں جائیں گے جس سے مسئلہ لٹک جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و استحکام چاہتے ہیں، قوت سے بات منوانا نہیں چاہتے۔
پریس کانفرنس سے اپنے خطاب میں مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ یہ ایکٹ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے منظور کیا ہے، صدر نے اعتراضات وقت گزرنے کے بعد کیے، اسپیکر نے بھی اعتراف کیا کہ ان کے نزدیک یہ ایکٹ بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے گزٹ نوٹیفکیشن جاری نہ کیا گیا تو دوبارہ اجلاس کر کے لائحہ عمل طے کریں گے۔
اجلاس میں مفتی تقی عثمانی، پروفیسر ساجد میر اور دیگر علماء بھی شریک ہوئے۔