فیکٹ چیک: عمران خان کی 2 خواتین کے ساتھ وائرل ویڈیو AI سے تیار کی گئی

جعلی ویڈیو میں کئی خامیاں واضح ہیں، جیسے پس منظر میں موجود افراد کا غیر فطری طور پر روشن ہونا، جبکہ عمران خان اور دونوں خواتین کے چہرے غیر معمولی طور پر ہموار دکھائی دیتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک ٹک ٹاک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی نوجوانی کے دور کی ہے، جہاں وہ دو خواتین کے ساتھ ایک قربت کے لمحے میں دکھائی دے رہے ہیں۔

ویڈیو کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔

دعویٰ

3 دسمبر کو، ایک X (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ نے 19 سیکنڈ کی ویڈیو شیئر کی اور اپنے 29 ہزار سے زائد فولوورز سے اسے زیادہ سے زیادہ شیئر کرنے کی درخواست کی۔

ویڈیو مبینہ طور پرعمران خان کو جوان دکھایا گیا ہے، جو پاکستان سے باہر ایک محفل کے دوران دو خواتین کو بوسہ دے رہے ہیں، صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں جیل میں قید سابق وزیر اعظم کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔

اس پوسٹ کو 81 ہزار سے زائد ویوز، تقریباً 1 ہزار لائکس اور 700 مرتبہ ری پوسٹ کیا گیا ہے۔

فیکٹ چیک: عمران خان کی 2 خواتین کے ساتھ وائرل ویڈیو AI سے تیار کی گئی

حقیقت

یہ ویڈیو جعلی ہے اور عوامی سطح پر دستیاب آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کے ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی ہے۔

جیو فیکٹ چیک کو ریورس امیج سرچ سے معلوم ہوا کہ ویڈیو میں موجود خواتین میں سے ایک گھسلین میکسویل (Ghislaine Maxwell) ہیں، جو سابق برطانوی سوشلائٹ ہیں اور حال ہی میں سزایافتہ قرار دی گئی ہیں۔

ایک عالمی اسٹاک فوٹوگرافی ویب سائٹ شٹر اسٹاک (Shutterstock) کے مطابق ان کی اور عمران خان کی ایک تصویر 1990 میں لندن کے ساوائے (Savoy) ہوٹل میں لی گئی تھی۔

گھسلین میکسوئل اور عمران خان کی اس تصویر کو ایڈٹ اور اینیمیٹ کرکے ایسا ظاہر کیا گیا کہ وہ ایک دوسرے کو بوسہ دے رہے ہیں۔

جیو فیکٹ چیک ویڈیو کلپ میں موجود دوسری خاتون کی شناخت نہیں کر سکا، لیکن ان کی شکل و صورت میں بھی واضح طور پر ایڈیٹنگ کے آثار دیکھے گئے۔

جعلی ویڈیو میں کئی خامیاں واضح ہیں، جیسے پس منظر میں موجود افراد کا غیر فطری طور پر روشن ہونا، جبکہ عمران خان اور دونوں خواتین کے چہرے غیر معمولی طور پر ہموار دکھائی دیتے ہیں۔

فیکٹ چیک: عمران خان کی 2 خواتین کے ساتھ وائرل ویڈیو AI سے تیار کی گئی

ویڈیو کی مجموعی روشنی اور ساخت میں پائی جانے والی بے ترتیبی عام طور پر اے آئی سے تیار کردہ مواد کی نشاندہی کرتی ہے۔

ایم آئی ٹی (MIT) میڈیا لیب کے مطابق، جعلی تصاویر اور ویڈیوز کی نشاندہی کرنے والی علامات میں غیر معمولی طور پر ہموار چہرے اور روشنی کا عدم توازن شامل ہیں۔

جس X اکاؤنٹ نے سابق وزیراعظم کی اے آئی سے تیار کردہ ویڈیو پوسٹ کی ہے، جیو فیکٹ چیک کی جانب سے متعدد بار جعلی اور گمراہ کن ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرنے پر فیکٹ چیک کیا جا چکا ہے۔ ان فیکٹ چیکس میں سے کچھ یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں پڑھے جا سکتے ہیں۔

ہمیں X  (ٹوئٹر) @GeoFactCheck اور انسٹا گرام @ geo_factcheck پر فالو کریں

اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔