دستاویز میں کئی خامیاں ہیں، جیسے کہ لیٹر ہیڈ پر ”منسٹر آف نارکوٹکس کنٹرول“ لکھا گیا ہے، جب کہ درست نام ”منسٹری آف نارکوٹکس کنٹرول“ ہونا چاہیے۔
18 دسمبر ، 2024
ایک مبینہ نوٹیفکیشن پاکستانی واٹس ایپ گروپس میں گردش کر رہا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں افیون کی کاشت کی اجازت دے دی ہے۔
یہ نوٹیفکیشن جعلی ہے۔
وزارت انسداد منشیات کی جانب سے جاری کیا جانے والا 2 دسمبر کی تاریخ کا حامل مبینہ نوٹیفکیشن آن لائن گردش کر رہا ہے، اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں افیون ( یا بھنگ )کی کاشت کی اجازت دے دی ہے۔
نوٹیفیکیشن پر سید سادات علی بخاری کا نام درج ہے، جنہیں اسلام آباد میں اینٹی نارکوٹکس کیمیکل برانچ کے سیکشن آفیسر کے طور پر ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ نوٹیفکیشن جعلی ہے اور وفاقی حکومت کی جانب سے ایسی کوئی اجازت نہیں دی گئی۔
وزارت داخلہ کے ڈائریکٹر جنرل میڈیا، قادر یار ٹوانہ نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ یہ وائرل نوٹیفکیشن ”مکمل طور پر جعلی“ ہے۔
قادر یار ٹوانہ نے وزارت انسداد منشیات کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز بھی شیئر کی، جس میں وائرل نوٹیفکیشن کو ”من گھڑت اور جعل سازی کا نتیجہ“ قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا: ”وزارت انسداد منشیات واضح کرتی ہے کہ بلوچستان یا کسی دوسرے خطے میں افیون (یا بھنگ) کی کاشت کےلیے نہ تو ایسی کوئی منظوری جاری کی گئی ہےاور نہ ہی ایسی کوئی پالیسی موجود ہے۔“
پریس ریلیز یہاں ملاحظہ کی جا سکتی ہے:
اس کے علاوہ، سید سادات علی بخاری، جن کا نام وائرل دستاویز پر درج ہے، نے بھی تصدیق کی ہے کہ یہ جعلی ہے۔
سید سادات علی بخاری نے کئی واضح غلطیوں کی نشاندہی کی: ایک تو ان کا نام ”Bokhari“ کے بجائے ”Bakhari“ لکھا گیا ہے، دوسرا دستاویز پر دستخط ان کے اصل دستخط سے میل نہیں کھاتے اور تیسرا ”اینٹی نارکوٹکس کیمیکل برانچ“ نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔
اسے مزید ثابت کرنے کے لیے سید سادات علی بخاری نے جیو فیکٹ چیک کے ساتھ اپنے درست دستخط کے ساتھ ایک پرانا سرکاری نوٹیفکیشن شیئر کیا۔
سید سادات علی بخاری نے مزید بتایا کہ وہ ستمبر میں وزارت انسداد منشیات سے اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلٹیشن کونسل (SIFC) ٹرانسفر ہو چکے ہیں۔ یہ وائرل نوٹیفکیشن سے متصادم ہے، جس کی تاریخ دسمبر ہے۔
جیو فیکٹ چیک نے نوٹیفیکیشن میں دیگر خامیوں کی نشاندہی بھی کی، جیسے کہ لیٹر ہیڈ پر غلطی سے ”منسٹر آف نارکوٹکس کنٹرول“ لکھا گیا ہے، جب کہ درست نام ”منسٹری آف نارکوٹکس کنٹرول“ ہونا چاہیے تھا۔ اس کے علاوہ یہ نوٹیفکیشن وزارت انسداد منشیات کی آفیشل ویب سائٹ پر بھی موجود نہیں ہے۔
ہمیں X (ٹوئٹر)@GeoFactCheck اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔
اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔
کیپشن: