18 دسمبر ، 2024
انٹرنیٹ اسپیڈ میں کمی پر حکومتی اتحادی پیپلز پارٹی نے حکومت پر چڑھائی کر دی۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ ہنسی آرہی تھی کہ ایسی انٹرنیٹ اسپیڈ میں ڈیجیٹل نیشن بل لایا گیا، فائر وال سن سن کا کان پک گئے ہیں۔
شازیہ مری کا کہنا تھا حکومتی اقدامات کی صورتحال انتہائی مضحکہ خیز ہے، ملک میں انٹرنیٹ بند ہے اور ڈیجیٹل پاکستان کا بل لے کر آ رہے ہیں، سوال کچھ پوچھتے ہیں اور جواب کچھ دیا جاتا ہے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا ہم سوشل میڈیا کے خلاف نہیں لیکن اس کے غلط استعمال کے خلاف ہیں، جو سوشل میڈیا غلط استعمال نہیں کرتے ان کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے عبدالقادر پٹیل بولے انٹرنیٹ کا ایسا ستیا ناس کبھی نہیں دیکھا، نہ ایکس چل رہا ہے، نہ وائی اور زیڈ، نہ وائس نوٹ کھل رہا ہے اور نہ تصویر اپ لوڈ ہو رہی ہے، کاروبار اور بچوں کی تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شاہ نے وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنے معزز ارکان نے انٹرنیٹ کی شکایت کی ہے، ہم بھی استعمال کرتے ہیں، انٹرنیٹ کی اسپیڈ ٹھیک نہیں ہے ، بہتری کی گنجائش ہے، بہتری آنی چاہیے۔