Time 20 دسمبر ، 2024
دلچسپ و عجیب

ہزاروں سال پرانی اس پراسرار عمارت کی تعمیر کی ممکنہ وجہ سائنسدانوں نے جان لی

ہزاروں سال پرانی اس پراسرار عمارت کی تعمیر کی ممکنہ وجہ سائنسدانوں نے جان لی
یہ لگ بھگ 5 ہزار سال پرانی یادگار ہے / فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

اسٹون ہینج ایک ایسا تعمیراتی عجوبہ ہے جو عرصے سے سائنسدانوں کے لیے معمہ بنا ہوا ہے۔

جنوبی برطانیہ میں سالسبری سے 13 کلومیٹر شمال میں واقع یہ تاریخی یادگار بڑی جسامت کے پتھروں پر مشتمل ہے جو  گول دائرے میں رکھے ہوئے ہیں۔

ایسا مانا جاتا ہے کہ اسے 5 ہزار سال قبل تعمیر کیا گیا مگر اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس کی تعمیر کی وجہ کیا ہے۔

مگر اب سائنسدانوں نے اس کی تعمیر کی ایک ممکنہ وجہ دریافت کی ہے۔

جرنل آرکیالوجی انٹرنیشنل میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ اسٹون ہینج کو 2620 سے 2480 قبل میسح کے درمیان کسی وقت دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا۔

اسے دوبارہ تعمیر کرنے کا مقصد قدیم برطانوی شہریوں کو متحد کرنا تھا جو یورپ سے اس سرزمین پر اس زمانے میں وہاں آکر آباد ہوئے تھے۔

تحقیق میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ نو حجری دور کے دوران لوگوں نے 6 میٹرک ٹن وزنی پتھروں کو 435 میل دور سے اس مقام پر پہنچایا۔

اس سے قبل اگست 2024 میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اسٹون ہینج کے قلب میں واقع پتھر کو لگ بھگ 5 ہزار سال قبل سیکڑوں میل دور واقع اس مقام سے یہاں پہنچایا گیا جسے اب شمال مشرقی اسکاٹ لینڈ کہا جاتا ہے۔

اسکاٹ لینڈ میں پتھروں کے دائرے اور اسٹون ہینج کے درمیان مماثلت کے باعث بھی اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ قدیم اسکاٹش تہذیبیں اس دور دراز واقع خطے سے جڑی ہوئی تھیں۔

نئی تحقیق میں شامل لندن کالج یونیورسٹی کے پروفیسر مائیک پارک پیئرسن نے کہا کہ نئے نتائج سے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ اسٹون ہینج کی تعمیر کا مقصد کیا ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ثابت ہوتا ہے کہ اسٹون ہینج کا مقام نہ صرف قریب رہائش پذیر افراد کے لیے اہم تھا بلکہ یہ پورے برطانیہ میں رہنے والوں کے لیے اہم تھا، درحقیقت یہ ان کے لیے اتنا اہم تھا کہ وہ سیکڑوں میل سے یہاں تک وزنی پتھر لے کر آتے تھے۔

محققین کے مطابق اسٹون ہینج کی تعمیر 3 ہزار قبل مسیح میں شروع ہوئی اور کئی مراحل تک جاری رہی۔

محققین کے مطابق وہاں کا مشہور Altar اسٹون دوبارہ تعمیر کے مرحلے کے دوران وہاں پہنچایا گیا، اس کی واضح تاریخ تو معلوم نہیں مگر ماہرین کے خیال میں ایسا ڈھائی سے 2020 قبل مسیح کے درمیان ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹون ہینج کی دوبارہ تعمیر کے دوران بڑے پتھروں کو بیرونی دائرے میں سیدھا کھڑا کیا گیا جبکہ اندرونی حصے میں کھڑے پتھروں کے اوپر بھی پتھر رکھے گئے۔

اب بھی متعدد سوالات کے جوابات معلوم نہیں جیسے اسٹون ہینج اور Alter اسٹون کا اصل مقصد کیا تھا، مگر یہ یادگار خط سرطان (Summer Solstice) اور راس الجدی (winter solstice) کے دوران ہونے والی سورج کی گردش سے جڑی ہے۔

محققین نے بتایا کہ اس جگہ موجود پتھر کو دور دراز کے خطوں سے لایا گیا اور 900 پتھروں پر مشتمل دائروں سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ جگہ سیاسی اور مذہبی لحاظ سے اہم تھی، یعنی ایسی یادگار جو برطانیہ کے لوگوں کو متحد کرتی تھی۔

مزید خبریں :