Time 22 دسمبر ، 2024
دلچسپ و عجیب

ہر گاڑی میں چھپے ایسے راز جن کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے

ہر گاڑی میں چھپے ایسے راز جن کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے
ان کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے / فائل فوٹو

دنیا بھر میں روزانہ کروڑوں یا اربوں افراد گاڑی پر سفر کرتے ہیں۔

مگر حیران کن طور پر بیشتر افراد کو گاڑی کے اندر چھپے چند حیرت انگیز فیچرز کا مقصد ہی معلوم نہیں ہوتا۔

کوارٹر ونڈوز

ہر گاڑی میں چھپے ایسے راز جن کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے
اس کی موجودگی کی وجہ کافی دلچسپ ہے / فائل فوٹو

گاڑیوں کا ایک ایسا ہی فیچر کوارٹر ونڈوز یا وینٹ گلاس ہے۔

درحقیقت یہ بہت اہم فیچر ہے حالانکہ بظاہر اس کا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا کیونکہ یہ کھڑکی اپنی جگہ فکس ہوتی ہے جسے ہلانا ممکن نہیں ہوتا۔

یہ چھوٹی کھڑکی 1950 کی دہائی میں مقبول ہوئی تھی جب یہ اپنی جگہ فکس نہیں ہوتی تھی بلکہ اسے حرکت دی جاسکتی تھی۔

اس وقت چونکہ اے سی سسٹم موجود نہیں تھا تو کوارٹر گلاس کا بنیادی مقصد گاڑی میں ہوا کی نکاسی کو بہتر بنانا تھا تاکہ مسافروں کو گرمی نہ لگے۔

مگر اے سی کی آمد کے بعد ان کھڑکیوں کا ایسا ڈیزائن استعمال ہونے لگا جس کو اپنی جگہ سے ہلانا ممکن نہیں تھا۔

تو پھر اب بھی گاڑیوں میں اسے کیوں لگایا جارہا ہے؟

اس کا جواب یہ ہے کہ کوارٹر گلاس سے ڈرائیور کو اردگرد زیادہ بہتر نظر رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

گاڑی کے پچھلے حصے میں کوارٹر گلاس سے ڈرائیور کو وہ حصہ دیکھنے میں مدد ملتی ہے جو ایک بلائنڈ اسپاٹ ہوتا ہے۔

اسی طرح گاڑی کے اگلے حصے میں اس کی موجودگی سے ڈرائیور کو سائیڈ ویو مرر کو زیادہ بہتر طریقے سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

کارپٹ کیوں لگایا جاتا ہے؟

ہر گاڑی میں چھپے ایسے راز جن کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے
کیا آپ کو کارپٹ استعمال کرنے کی وجہ معلوم ہے / اسکرین شاٹ

گاڑیوں کے کارپٹ کی صفائی بہت مشکل کام ہے جب کہ کھانا، پانی، مٹی، گرد اور ہر قسم کا کچرا بھی اس کے اندر جمع ہوتا رہتا ہے۔

تو سوال یہ ہے کہ آخر گاڑی کے فرش کو ایک اضافی تہہ کی ضرورت کیوں ہوتی ہے؟ اس کو خالی کیوں نہیں چھوڑا جاسکتا ہے؟

تو اس کا جواب یہ ہے کہ کارپٹ لگانے کا مقصد گاڑی کو خوبصورت بنانا نہیں بلکہ اس کی وجہ آواز کی شدت کو کم کرنا ہے۔

گاڑی جب چل رہی ہوتی ہے تو اس کے نچلے حصے سے ہر طرح کی آوازیں خارج ہوتی ہیں تو یہ کارپٹ ان آوازوں کو جذب کرلیتا ہے اور لگ بھگ 40 فیصد کو کیبن تک پہنچنے ہی نہیں دیتا۔

گاڑیوں کے کیبن میں شور کو کم کرنے کے لیے مختلف طریقوں کو استعمال کیا جاتا ہے مگر کارپٹنگ اس حوالے سے ایک سستا طریقہ ہے جب کہ کارپٹ کے استعمال کی ایک اور وجہ حرارت کو برقرار رکھنا ہے۔

گاڑی کے دھاتی فرش میں حرارت کے کم ہونے کی بجائے کارپٹ انسولیشن کا کام کرتے ہوئے اور سرد موسم میں ہیٹر چلانے پر گاڑی کو گرم رکھتے ہیں۔

اور ہاں کارپٹ پر گرنے والا سیال فرش تک نہیں پہنچتا جس سے زنگ یا دیگر نقصان کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

گاڑی میں موجود ہینڈل

ہر گاڑی میں چھپے ایسے راز جن کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے
اس ہینڈل کا اصل مقصد بیشتر افراد کو معلوم نہیں / فائل فوٹو

اگر آپ کسی گاڑی میں سفر کر رہے ہیں تو نشست کے اوپر ایک ہینڈل نظر آئے گا۔

ویسے یہ ہینڈل عموماً ڈرائیورز سیٹ کے اوپر نہیں ہوتا تو اس کا مقصد کیا ہے؟

زیادہ تر افراد کے خیال میں جب گاڑی تیز چل رہی ہو تو اس ہینڈل کو تھامنے سے جسم کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے یا کم از کم تحفظ کا احساس ہوتا ہے۔

مگر یہ خیال غلط ہے اور اسی وجہ سے ڈرائیورز کی سیٹ کے اوپر یہ ہینڈل موجود نہیں ہوتا۔

گاڑیوں کے اس ہینڈل کا اصل مقصد یہ نہیں بلکہ کچھ ایسا ہے جس کا آپ نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔

یہ ہینڈل بنیادی طور پر ایسے افراد کے لیے ہوتے ہیں جو کسی جسمانی معذوری کے شکار ہوتے ہیں۔

یعنی کوئی وہیل چیئر استعمال کرتا ہے تو وہ اس ہینڈل کو تھام کر گاڑی کے اندر بیٹھ سکتا ہے یا باہر نکل سکتا ہے۔

اسی طرح اگر کسی فرد کی ٹانگیں کمزور ہیں اور وہ سفر کے دوران اپنے جسم کو مستحکم پوزیشن میں نہیں رکھ سکتا تو وہ ہینڈل کو تھام کر خود کو درست پوزیشن میں رکھ سکتا ہے۔

آسان الفاظ میں یہ ہینڈل گاڑی سے اترنے یا چڑھنے کے لیے مدد فراہم کرتے ہیں اور یہی ان کا اصل مقصد بھی ہے۔

ڈیش بورڈ پر موجود تیر

ہر گاڑی میں چھپے ایسے راز جن کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے
اس کا مقصد کافی دلچسپ ہے / اسکرین شاٹ

جب گاڑی میں پیٹرول ختم ہونے والا ہوتا ہے تو ڈیش بورڈ پر ایک لائٹ روشن ہو جاتی ہے جسے گیس لائٹ کہا جاتا ہے۔

اس لائٹ کے ساتھ ایک تیر کا نشان بنا ہوتا ہے۔

مگر حیران کن طور پر بہت کم افراد کو اس تیر کی موجودگی کے مقصد کا علم ہوتا ہے۔

تیر کا یہ نشان بتاتا ہے کہ آپ کی گاڑی کا فیول ٹینک کس جانب موجود ہے۔

جی ہاں واقعی اس تیر کا رخ جس جانب ہوتا ہے، اسی طرف گاڑی کا فیول ٹینک موجود ہوتا ہے۔

مگر آخر کمپنیوں کی جانب سے فیول ٹینک کے بارے میں بتانے کے لیے یہ نشان کیوں استعمال کیا جاتا ہے جبکہ بیشتر ڈرائیورز کو علم ہوتا ہے کہ ان کی گاڑی کا ٹینک کس جانب ہے؟

تو اس کا جواب یہ ہے کہ یقیناً بیشتر ڈرائیورز کو اس کا علم ہوتا ہے مگر ایسے افراد کی بھی کمی نہیں جو یہ بات بھول جاتے ہیں یا ان کو علم ہی نہیں ہوتا۔

مگر تیر کا یہ نشان صرف یہی نہیں بتاتا کہ فیول ٹینک کس جانب ہے بلکہ اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ پیٹرول بھرنے والی مشین کے کس جانب گاڑی کو کھڑا کرنے سے ایندھن بھرنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔

ہیڈ ریسٹ

ہر گاڑی میں چھپے ایسے راز جن کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے
یہ گاڑیوں کا بہت اہم سیفٹی فیچر ہے / اسکرین شاٹ

ہیڈ ریسٹ بنیادی طور پر کسی حادثے کے دوران شدید جھٹکے سے سر اور گردن کو پہنچنے والے نقصان سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

1960 کی دہائی سے ہیڈ ریسٹ کو گاڑیوں میں استعمال کیا جا رہا ہے اور حادثے کے دوران یہ سر کی حرکت کو محدود کرتے ہیں، جس سے گردن ٹوٹنے یا انجری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ہیڈ ریسٹ کو نشست سے الگ کرنے (detachable) کی سہولت کیوں دی گئی ہے اور اس کے نچلے حصے میں میٹل راڈز کیوں ہوتے ہیں؟

اگر نہیں تو جان لیں کہ آپ کسی ایمرجنسی میں ہیڈ ریسٹ کو گاڑی کے شیشے توڑنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

رئیر ویو مرر میں چھپا فیچر

ہر گاڑی میں چھپے ایسے راز جن کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے
کیا آپ کو اس موجودگی کی وجہ کا علم ہے / فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

ایک فیچر رئیر ویو مرر میں چھپا ہے جو آنکھوں کے سامنے ہوتا ہے مگر پھر بھی بیشتر افراد کو اس کا علم نہیں۔

یہ ہے رئیر ویو مرر کا ٹیب جو ڈرائیور کی حفاظت کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

اگر آپ رئیر ویو مرر کی جانب دیکھیں تو آپ کو اس کے نیچے ایک سیاہ رنگ کا ٹیب یا کلپ نظر آئے گا۔

مگر بیشتر افراد کو معلوم نہیں کہ یہ ٹیب یا کلپ نائٹ ٹائم موڈ کے طور پر کام کرتا ہے۔

اس ٹیب سے رات کے وقت پیچھے موجود گاڑیوں کی ہیڈ لائٹس کی چمک سے آنکھوں کو چندھیانے سے بچانے میں مدد ملتی ہے۔

یہ ٹیب پیچھے موجود گاڑی کی ہیڈ لائٹس کی روشنی کے بیشتر حصے کو منعکس کر دیتا ہے تاکہ روشنی کے باوجود آنکھوں کو پیچھے موجود گاڑی نظر آ سکے۔

یہ فیچر اس وقت کام نہیں کرتا جب پیچھے روشنی موجود نہ ہو اور پھر گاڑی کے پیچھے کے منظر کی بجائے آپ اپنی گاڑی کی چھت کے عکس کو ہی دیکھتے ہیں۔

شیشوں پر سیاہ ڈاٹس کیوں ہوتے ہیں؟

ہر گاڑی میں چھپے ایسے راز جن کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے
اس کی وجہ بہت دلچسپ ہے / فائل فوٹو

گاڑیوں کے شیشوں پر ننھے سیاہ نقطوں کا یہ پیٹرن دیکھنے میں اچھا لگتا ہے مگر یہ صرف سجاوٹ کے لیے نہیں۔

درحقیقت ان کی موجودگی کی ایک دلچسپ وجہ ہے۔

1950 اور 60 کی دہائی سے گاڑیوں کے شیشوں میں یہ بلیک ڈاٹس موجود ہیں۔

اس زمانے میں گاڑیوں کے شیشوں کو اپنی جگہ پر برقرار رکھنے کے لیے گوند یا گلیو جیسے لیس دار مواد کو استعمال کیا جاتا تھا۔

یہ مواد اپنا کام تو بہت اچھے انداز سے کرتا تھا مگر وہ دیکھنے میں بہت برا لگتا تھا۔

اس کے نتیجے میں کمپنیوں کی جانب سے بلیک rim شیشوں کے کناروں پر لگانے کا سلسلہ شروع ہوا جن کو frits کہا جاتا تھا۔

یہ frits سرامکس پینٹ سے تیار کیے جاتے تھے جس سے لیس دار مواد کو چھپایا جاتا۔

بتدریج frits کی جگہ بلیک ڈاٹس کو دینے کا سلسلہ شروع ہوا جو موٹی سیاہ پٹی کے مقابلے میں زیادہ خوبصورت محسوس ہوتے ہیں۔

ان نقطوں کی پوزیشن بھی بہت اہم ہوتی ہے جسے ہاف ٹون پیٹرن کہا جاتا ہے۔

نظروں کو خوبصورت نظر آنے کے ساتھ ساتھ یہ نقطے ایک اور اہم کام بھی کرتے ہیں۔

یہ بلیک ڈاٹس شیشوں کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کا بھی کام کرتے ہیں۔

گاڑی کے شیشے اور ونڈ شیلڈ سورج کی روشی میں گرم ہو جاتے ہیں، خاص طور پر بلیک پینٹ گلاس زیادہ تیزی سے گرم ہوتا ہے۔

یہ بلیک ڈاٹس حرارت کو زیادہ بہتر انداز سے تقسیم کر دیتے ہیں جس سے ونڈ شیلڈ اور شیشوں کو گرم ہونے سے نقصان نہیں پہنچتا۔

مزید خبریں :