27 دسمبر ، 2024
اگر آپ امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو کیلے، دالیں یا پالک جیسی غذاؤں کا استعمال عادت بنالیں۔
یہ بات جرنل نیوٹریشنز میں شائع ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جسم میں میگنیشم نامی منرل کی کمی سے دل کی شریانوں کی صحت متاثر ہوتی ہے جس سے مختلف سنگین امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
میگنیشم ایسا منرل ہے جو انسانی جسم کے متعدد افعال جیسے اعصاب، مسلز اور ہڈیوں کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
تحقیق میں ماضی کی متعدد تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کرکے یہ جاننے کی کوشش کی گئی میگنیشم کی کمی سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ 1990 اور 2000 کی دہائی کے دوران ہونے والے تحقیقی کام میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جسم میں میگنیشم کی کمی سے دل کی شریانوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق 2006 کے بعد ہونے والے تحقیقی کام اور کلینیکل ٹرائلز سے ثابت ہوا کہ میگنیشم کی کمی اور مختلف امراض جیسے ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ فیلیئر اور امراض قلب سے موت کے درمیان تعلق موجود ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ 2018 اور اس کے بعد اب تک ہونے والے تحقیقی کام میں دریافت کیا گیا کہ جسم میں میگنیشم کی کمی سے ہائی بلڈ پریشر، فالج، امراض قلب، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، ہارٹ فیلیئر، ہارٹ اٹیک اور موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ میگنیشم کی کمی متعدد طریقوں سے امراض قلب کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
مثال کے طور پر میگنیشم کی کمی سے تکسیدی تناؤ اور ورم سے متعلق تناؤ بڑھتا ہے جبکہ کچھ ڈیٹا سے اس خیال کو تقویت ملی ہے کہ میگنیشم کی کمی سے جسم میں چکنائی کی سطح کی بڑھتی ہے۔
محققین کے مطابق تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ میگنیشم کی دائمی کمی سے خون میں موجود چکنائی میں تبدیلیاں آتی ہیں۔
میگنیشم کا حصول ڈارک چاکلیٹ، گریوں، دالوں، مچھلی کیلوں، سبز پتوں والی سبزیوں اور سالم اناج جیسے جو جیسی غذاؤں سے ممکن ہے۔