30 دسمبر ، 2024
یونان کے ساحل پر کشتیاں الٹنے کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے 14 سالہ پاکستانی عابد جاوید کے تایا نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا بھتیجا دوستوں کے یورپ جانے کے بعد اپنی والدہ پر یورپ بھیجنے کیلئے دباؤ ڈال رہا تھا۔
رواں ماہ یونان کے جزیرہ کریٹ کے جنوب میں کشتیاں الٹنے کے واقعے میں کئی لوگ جاں بحق ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں سعودی عرب میں مقیم جاوید اقبال کے 14 سالہ بیٹے عابد جاوید بھی ہیں۔
عابد کے تایا ذوالفقار نے بی بی سی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عابد کا تعلق ضلع سیالکوٹ کی تحصیل پسرور کے موریکے ججہ نامی گاؤں سے ہے، اس گاؤں کے ہر گھر کے 2 سے 3بچے باہر گئے ہوئے ہیں، عابد کے والد سعودیہ میں تھے، ان کے گھر کے حالات اچھے تھے اور غربت بھی نہیں تھی لیکن عابد باہر جانے کیلئے بضد تھا، اس نے باہر جانے کیلئے اسکول بھی چھوڑ دیا تھا، یہاں یہی رجحان ہے، بچوں کو باہر نہ بھیجو تو بچے ضد کرتے ہیں، عابد کی والدہ نے بھی بیٹے کی دھمکیوں سے ڈر کر حامی بھرلی تھی۔
عابد کے تایا نے حکومت سے اپیل کی کہ عابد کی لاش جلد از جلد ملنی چاہیے، ساتھ ہی ایجنٹوں کو سزا بھی ہونی چاہیے تاکہ دوسرے لوگ ان راستوں سے باہر نہ جائیں۔
دوسری جانب عابد کے دوستوں اور پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے کی ساری عوام اٹلی اور یونان جا رہی ہے، یہ سارا گاؤں ایجنٹوں کا ہے، عابد بھی اپنے بھائی جو کہ اٹلی میں تھے ان سے متاثر ہوکر گیا تھا۔