31 دسمبر ، 2024
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے اپنی رپورٹ میں غزہ کے اسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ان حملوں کو غزہ کے صحت کے نظام کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے حوالے سے سوالات اٹھاتے ہیں۔
رپورٹ میں 12 اکتوبر 2023 سے 30 جون 2024 کے درمیان ہونے والے حملوں کا ذکر کیا گیا ہے، جن کے نتیجے میں فلسطینیوں کی طبی سہولیات تک رسائی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
23 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد غزہ میں جنگی کارروائیوں نے صحت کے نظام کو ’تباہ‘ کر دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپتالوں اور زخمیوں کی موجودگی کی جگہوں پر جان بوجھ کر حملے کرنا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ میں صحت کے نظام کی تباہی، مریضوں، طبی عملے اور دیگر شہریوں کی ہلاکتیں بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی کا نتیجہ ہیں۔
گزشتہ دنوں اسرائیل کی جانب سے غزہ کے اسپتالوں پر کیے گئے حملوں پر عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر تنظیموں نے بھی تنقید کی تھی۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اسپتالوں کو فوجی کارروائیوں کے لیے کمانڈ سینٹرز کے طور پر استعمال کرتی ہے، اسرائیل نے اسپتالوں سے گرفتار افراد کو بھی مشتبہ عسکریت پسند قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں اسرائیلی دعوؤں کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان دعوؤں کی تصدیق کے لیے مناسب معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔