02 جنوری ، 2025
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہوگیا، پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات پر عمران خان سے مشاورت کے لیے مزید وقت مانگ لیا۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بتایا کہ حکومت اور تحریک انصاف بات چیت جاری رکھیں گے، تیسری میٹنگ اگلے ہفتے ہوگی۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔
اعلامیہ کے مطابق پی ٹی آئی نے بانی پی ٹی آئی سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی، 9 مئی اور 26 نومبر کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہےکہ مطالبات اگلی ملاقات میں تحریری طورپر پر پیش کیے جائیں گے۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ طے پایا ہےکہ اپوزیشن کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اگلی میٹنگ کی تاریخ طے ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نےحکومت کوسیاسی قیدیوں پر مزیدکیس قائم نہ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ جو کیس موجود ہیں ان پر عدالتی فیصلوں کے مطابق عمل درآمد ہونا چاہیے، پی ٹی آئی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قیدیوں پر مزید نئے کیس نہ بنائے جائیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پی ٹی آئی کی جانب سے اپوزیشن لیڈر عمرایوب، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور اسد قیصر، صاحبزادہ حامد رضا، راجہ ناصر عباس اور سلمان اکرم راجہ شریک ہوئے۔
حکومت کی جانب سے مذاکرات میں راناثنا اللہ، عرفان صدیقی، راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات سے قبل حکومت اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے مشاورت ہوئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ملاقات میں پی ٹی آئی کے عمر ایوب، اسد قیصر اور شیر افضل مروت جبکہ حکومت کی جانب سے رانا ثنا اللہ ،طارق فضل چوہدری اور نوید قمر شامل تھے۔
اسپیکر ایاز صادق سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور اسد قیصر کی ملاقات بھی ہوئی ذرائع کے مطابق ملاقات میں مذاکرات اور پارلیمانی امور پر مشاورت کی گئی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں دونوں جانب سے مطالبات پیش کیے جائیں گے، ان کا کام سہولت کاری ہے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے 2 مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، حکومت کے پاس مذاکرات کے لیے 30 جنوری تک کا وقت ہے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے اپنا ایجنڈا فائنل کرلیا ہے، تمام گرفتارکارکنوں کی رہا ئی، 9 مئی اور 26 نومبر کےواقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے 2 مطالبات ہیں، ہمارے دو نکات پر عملدرآمد ہوگا تب بات چیت آگے بڑھ سکےگی، ان دو مطالبات پر پی ٹی آئی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔