04 جنوری ، 2025
خیبرپختونخوا حکومت نے ڈپٹی کمشنر کُرم پر حملے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت کرم کی صورتحال پر رات گئے ہنگامی اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری، آئی جی خیبر پختونخوا اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں بگن واقعے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور بگن میں ڈپٹی کمشنر کُرم اور سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کا نوٹس لیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن معاہدے کے بعد علاقہ مکین معاہدے کی خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں، فائرنگ کے واقعے میں ملوث تمام ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آردرج کرکے فوری گرفتار کیا جائے گا۔
اجلاس میں دہشتگردوں کا پوری قوت سے قلع قمع کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیاکہ کسی دہشت گرد سے نہ رعایت کی جائے گی نہ اُن کی معاونت کرنے والوں کو چھوڑا جائے گا۔
اجلاس میں دہشتگردوں کی سروں کی قیمت مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ آج صبح لوئر کرم کے علاقے بگن میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے ڈی سی کرم سمیت سات افراد زخمی ہوگئے، کرم کیلئے تین ماہ بعد کھانے پینے کا سامان لے جانے والا قافلہ روک دیا گیا۔
حکومت کو موصول ابتدائی رپورٹ کے مطابق مذاکراتی عمل کے دوران شرپسندوں نے ڈی سی اور سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کی، بیرسٹر سیف نے کہا کرم امن معاہدہ برقرار ہے، مقامی لوگوں کے ملوث ہونے پر حتمی طور پر ابھی کچھ کہا نہیں جاسکتا۔