05 جنوری ، 2025
کرم میں ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کا مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ کوہاٹ میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کرم فائرنگ کے مقدمے میں نامزد دہشتگردوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق ڈپٹی کمشنر پر حملے کا مقدمہ تھانا سی ٹی ڈی کرم میں درج کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ صدہ سے بگن کی جانب آتے وقت بگن کے مقام پر ڈی سی پر حملہ ہوا۔
مقدمے میں پانچ معلوم سمیت 30 افراد کو نامزد کیا گیا ہے اور مقدمے میں انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ واقعے میں ڈپٹی کمشنر کرم اور 3 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔
دوسری جانب کوہاٹ میں چیف سیکرٹری کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرم واقعے میں ملوث ملزمان کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور امن خراب کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیاکہ کرم فائرنگ میں نامزد دہشتگردوں کو گرفتار کیا جائے گا، سہولت کاروں کی بھی نشاندہی کرکے شامل مقدمہ کیا جائے گا اورکرم میں جاری کشیدگی میں ملوث عناصرکونہیں چھوڑا جائے گا۔
دوسری جانب ضلع کرم میں دفعہ144 کے تحت 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر 2 ماہ کیلئے پابندی عائد کردی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلحےکی نمائش پر بھی2 ماہ کیلئے پابندی ہوگی۔
اشفاق خان کو نیا ڈی سی کرم تعینات کردیا گیا، پاراچنار ٹل مین شاہراہ آج بھی ہر قسم کی آمد و رفت بند ہے، ضلع کرم کیلئے ضروری سامان پر مشتمل گاڑیوں کا قافلہ اب تک روانہ نہیں ہوسکا۔
قافلے میں شامل گاڑیوں میں سبزیاں، ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ موجود ہیں، پارا چنار سمیت کرم کے کئی علاقے بدستور خوراک اور ادویات کی قلت کا شکار ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز لوئر کرم کے علاقے بگن میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے ڈی سی کرم سمیت سات افراد زخمی ہوگئے تھے، کرم کیلئے تین ماہ بعد کھانے پینے کا سامان لے جانے والا قافلہ روک دیا گیا۔
حکومت کو موصول ابتدائی رپورٹ کے مطابق مذاکراتی عمل کے دوران شرپسندوں نے ڈی سی اور سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کی، بیرسٹر سیف نے کہا کرم امن معاہدہ برقرار ہے، مقامی لوگوں کے ملوث ہونے پر حتمی طور پر ابھی کچھ کہا نہیں جاسکتا۔