07 جنوری ، 2025
کرم: لوئرکرم بگن کے علاقے مندوری میں قبائلیوں کا احتجاج جاری ہے جس کے باعث ٹل پارا چنار شاہراہ تاحال بند ہے۔
مندوری میں احتجاج کرنے والے قبائلی مظاہرین کا مطالبہ ہےکہ بگن میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کے ازالے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہےکہ ڈپٹی کمشنر پر حملے کے بعد بگن میں جاری احتجاج کو مظاہرین نےمندوری میں منتقل کردیا تھا، مندوری میں احتجاجی دھرنے کے باعث ٹل شاہراہ مکمل بند ہے لہٰذا دھرنے اور سڑک کی بندش کے باعث ٹل سے قافلے کی روانگی ممکن نہیں۔
حکام کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان آج مذاکرات کا امکان ہے۔
علاوہ ازیں ضلع کرم میں مرکزی شاہراہ 3 ماہ سے بند ہونے اور سامان کی ترسیل نہ ہونے کے باعث اشیائے ضروریہ کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے، ضلع کرم میں تمام دکانیں خالی اوربازار بند ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا ہے۔
دوسری جانب ضلع کرم کے لیے سامان سے لدے درجنوں ٹرک گزشتہ 4 دنوں سے ہنگو کی تحصیل ٹل میں ہی کھڑے ہیں۔
ٹرک ڈرائیورز کا کہنا ہےکہ قافلےکوکلیئرنس نہ ملنے کے باعث مال بردارگاڑیوں میں موجود سبزیاں، پھل اور دیگر سامان خراب ہونےکا خدشہ ہے۔
یاد رہے کہ 4 جنوری کو لوئر کرم کے علاقے بگن میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے ڈی سی کرم جاوید محسود سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے تھے، جاوید محسود کو ایک گولی کندھے، دوسری پیٹ اور تیسری گولی ٹانگ میں لگی تھی۔
ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کے واقعے کے بعد کرم کے لیے 3 ماہ بعد کھانے پینے کا سامان لے جانے والا قافلہ روک دیا گیا تھا۔