24 جنوری ، 2025
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف والے ہمارے پاس کوئی ہنسی خوشی نہیں تمام حربے استعمال کرکے آئے تھے، شاید یہ جماعت مذاکرات کے لیے بنی ہی نہیں، ان کے ہاں 9 مئی اور فائنل کال ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھاکہ ہمارے جواب کا انتظار کیے بغیر پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کیے، کمیٹی میں کسی نے نہیں کہا کہ تھا کہ 7 دن میں اعلان نہ ہوا تو چوتھی نشست نہیں ہوگی، اگر کمیٹی میں یہ بات کی گئی ہوتی تو ہم مشترکہ اعلامیہ میں ڈال دیتے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمارے جواب کو بالکل غیرمتعلق کردیا۔ ایک سوال کے جواب میں عرفان صدیقی کا کہنا تھاکہ عطا تارڑ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی نمائندگی نہیں کرتے، ہم ہر چیز کو آئین، قانون اور قواعد ضوابط کے تحت دیکھ رہےتھے اور اب بھی دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے مذاکراتی عمل کو تماشا بنا کر رکھ دیا ہے، اسپیکرقومی اسمبلی کا ان سے رابطہ ہوا ہے ان کی رائے لے رہےہیں، یہ منتیں کرتے رہے وہاں دروازہ نہیں کھولا تو پھر فائنل کال پر گئے۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھاکہ وہ ہمارے پاس کوئی ہنسی خوشی نہیں تمام حربے استعمال کرکے آئے تھے، شاید یہ جماعت مذاکرات کے لیے بنی ہی نہیں، ان کے ہاں 9 مئی اور فائنل کال ہے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ چیئرمین کی رولنگ ایوان کی رولنگ ہے احترام ہونا چاہیے، پی ٹی آئی میں کوئی جسارت نہیں کرسکتا اگر بانی پی ٹی آئی کہے تو کوئی کہہ سکیں ایسا نہیں، مذاکرات سے ہمدردی کا عالم یہ تھا کہ سول نافرمانی کی کال بھی ختم نہیں کی، اب یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم ان کے پیچھے پیچھے جائیں اور کہیں لوٹ آؤ اب مذاکرات کرو۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔