25 جنوری ، 2025
امریکا نے تقریباً تمام غیر ملکی امدادی پروگرام عارضی طورپر معطل کردیے ہیں، معطل کیے گئے پروگراموں میں یوکرین ، تائیوان اور اردن کی امداد کا پروگرام بھی شامل ہے، یہ امدادی پروگرام ابتدائی طورپر نوے 90 روز کیلئے معطل کیے گئے ہیں۔
پاکستان سے متعلق پروگراموں کے بارے میں آگے چل کر ذکر کریں گے تاہم پہلے یہ بتادیں کہ دنیا بھر کے تقریباً تمام پروگرام معطل کیے جانے کے باوجود اسرائیل اور مصر کو استثنیٰ حاصل رہےگا۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے تمام سفارتی اور قونصل مشنز کو محکمہ خارجہ کی جانب سے حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ تمام امدادی پروگرام فوری طورپر معطل کر دیں اور اس ضمن میں تمام کام بند کردیے جائیں، اب ان پروگراموں کا جائزہ لے کر ان میں تبدیلی یا مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ وزیر خارجہ مارکو روبیو ذاتی طور پر کریں گے۔
محکمہ خارجہ نے تاحال اس خبر کی تصدیق نہیں کی تاہم بعض اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر کی تصدیق کی اور یہ بھی بتایا ہے کہ اس اقدام سے امریکی محکمہ خارجہ کے ملازمین میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
نئے حکم نامے کا اطلاق پہلے سے منظور شدہ تمام پروگراموں پر ہوگا تاہم اتنا ضرور کہا گیا ہے کہ ہنگامی طورپر غذائی امداد اور چند دیگر امور بعض صورتوں میں جاری رکھے جاسکیں گے۔
حکام سے کہا گیا ہے کہ اس وقت تک کوئی نیا امدادی پروگرام شروع یا موجودہ پروگرام کو توسیع نہ دی جائے جب تک کہ اس بارے میں جائزہ لے کر منظوری نہیں دیدی جاتی، اس حکم نامے کی زد میں فوجی اور ترقیاتی دونوں طرح کے پروگرام آئیں گے۔
محکمہ خارجہ کے اس اقدام سے جارج بش جونئیر دور سے جاری افریقا میں ایڈز کیخلاف اینٹی ریٹرووائرل ڈرگز کا پروگرام بھی متاثر ہوگا۔
امریکا نے 2023 میں مختلف ممالک کو 64 ارب ڈالر کی امداد دی تھی، میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ امریکی امداد خارجہ پالیسی کے ہتھیار کے طورپر استعمال کی جاتی ہے۔
دسمبر 2024 کے اختتام پر امریکا کے صدر بائیڈن نے یوکرین کیلئے ڈھائی ارب ڈالر کے ہتھیار بھیجنےکا وعدہ کیا تھا، اس پیکیج میں سوا ارب ڈالر کے وہ ہتھیار شامل تھے جو امریکی گوداموں میں موجود ہیں جبکہ دیگر سوا ارب ڈالر کے ہتھیار کنٹریکٹ کے ذریعے تیار کرکے بھیجے جانے تھے، یوکرین کیخلاف امداد روکی جانے سے امریکا اور روس کو یوکرین جنگ ختم کرنے میں آسانی ہونے کا امکان ہے۔
دسمبر ہی میں صدر بائیڈن نے تائیوان کیلئے 571 عشاریہ3 ملین ڈالر دفاعی امداد منظور کی تھی، جس پر چین نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا، امکان ہے کہ تائیوان کی امداد منجمد کرکے چین سے بہتر ڈیل کی کوشش کی جائے گی۔
اسی طرح سن 2022 میں صدر بائیڈن نے وعدہ کیا تھا کہ سن 2023 سے سن 2029 تک اردن کو ایک ارب45 کروڑ ڈالر سالانہ امداد دی جائے گی۔
امریکا کی پاکستان کیلئے امداد
جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو امریکی ایجنسی برائے عالمی ترقی کے مطابق سن 2022 میں آئے سیلاب کے سبب متاثرین کی امداد کیلئے سن 2022 اور 2023 کے دوران 80 ملین ڈالر امداد دی گئی۔
پاکستان کی معاونت کے بارے میں بیورو آف ہیومینیٹرین اسسٹینس کے مطابق سن 2023 میں مجموعی طورپر پاکستان کو 4 کروڑ 30 لاکھ 29 ہزار 722 ڈالر امداد دی گئی جبکہ سن 2024 میں یہ کم ہوکر ایک کروڑ69 لاکھ 40 ہزار ڈالر رہ گئی تھی،تاہم سن 2024 میں 16 ملین ڈالر رقم ارلی ریکوری، ڈیزاسٹر رسک میں کمی اور صلاحیتیں بہتر بنانے سے متعلق امور کیلئے دی گئی۔
2024 میں پاکستان کو کن کاموں کیلئے فنڈ دیا گیا تھا؟
ثقافتی ورثہ کو محفوظ بنانے سے متعلق امور میں مدد دینے کے لیے یو ایس مشن پاکستان نے سن 2025 کے لیے ایک خصوصی پروگرام کا اعلان کیا تھا جس کے تحت نومبر سن 2024 میں ایمبسڈر فنڈ برائے کلچرل پریزرویشن کے تحت اداروں سے کانسیپٹ نوٹس طلب کیے گئے تھے۔
یہ پروگرام تاریخی عمارتوں، آثار قدیمہ کے مقامات، میوزیم کلیکشنز اور روایتی ثقافتی چیزوں جن میں زبان اور کرافٹ شامل ہیں کو تحفظ دینے سے متعلق ہے، اے ایف سی پی کے تحت واشنگٹن سے منظوری کی صورت میں پروپوزل طلب کیا جانا تھا جس کی منظوری کی صورت میں 25 سے 5 لاکھ ڈالر تک دیے جانے تھے۔
یہ واضح نہیں کہ اس پروگرام کا مستقبل کیا ہوگا اور یہ بھی کہ اس سال کیلئے مزید کن پروگراموں پر رقم خرچ کرنے کی تجاویز تھیں، اس نمائندے کی جانب سے امریکی قونصل خانے سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تاہم ہفتہ اور اتوار چھٹی کا دن ہونے کی وجہ سے فوری جواب حاصل نہیں ہوسکا۔
جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔