25 جنوری ، 2025
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کو تین ماہ سے وکلا علی امین کے خلاف شکایات کررہے تھے اور علی امین نے خود بھی سلمان اکرم راجا سے پارٹی عہدے چھوڑنے کی بات کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جنید اکبر کو پارٹی کا صدر بنانے پر علی امین کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور بانی پی ٹی آئی سے عاطف خان، جنید اکبر کی ملاقات میں بھی علی امین کے خلاف باتیں ہوئیں۔
ذرائع نے بتایاکہ ملاقات میں جنید اکبر اور عاطف خان کی صوبے کے گورننس پر بھی بات ہوئی اور ملاقات میں بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور پر سخت ناراضی کا اظہار کیا جبکہ ملاقات میں پی ٹی آئی کی حالیہ مظاہروں میں علی امین کے کردار پر بھی گفتگو ہوئی۔
اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو میں سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھاکہ علی امین گنڈاپور کی مرضی سے جنید اکبر کو پارٹی صدر بنایا گیا، علی امین پارٹی قیادت کو کہہ چکے تھے کہ صوبائی صدر کا عہدہ کسی اور کودیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا علی امین گنڈاپور پر مکمل اعتماد ہے۔
خیال رہے کہ عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سے پارٹی کی صوبائی صدارت کا عہدہ واپس لے لیا اور ان کی جگہ اب جنید اکبر کو پارٹی کا نیا صوبائی صدر مقرر کیا۔
واضح رہے کہ اگست 2024 میں خیبرپختونخوا کابینہ سے برطرف سابق وزیر شکیل خان کے حق میں بیان دینے پر پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر کو وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے فوکل پرسن برائے اراکین قومی اسمبلی کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
ان کی جگہ ایم این اے شاہد خٹک کو نیا فوکل پرسن تعینات کردیا تھا۔