Time 26 جنوری ، 2025
دنیا

اسرائیلی فوج کی موجودگی کے باوجود لبنانیوں کی اپنے علاقوں میں واپسی کی کوشش، اسرائیلی ٹینک  کے  سامنے آگئے

بیروت: لبنان جنگ بندی معاہدے میں اسرائیلی فوج کے انخلا کی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر لبنانی شہریوں نے جنوبی لبنان میں اپنے علاقوں میں واپسی شروع کردی۔

لبنان جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کو 2 ماہ کے اندر جنوبی لبنان سے انخلا کرنا تھا تاہم اسرائیلی فوج نے گزشتہ دنوں جنوبی لبنان چھوڑنے سے انکار کردیا تھا۔

اسرائیلی فوج کے اعلان کے باوجود آج صبح سے لبنانی شہریوں نے اسرائیلی فوج اور لبنانی فوج کی ہدایت کے برعکس جنوبی لبنان میں اپنے علاقوں میں واپسی شروع کردی۔

عرب میڈیا کے مطابق متعدد مقامات پر شہری لبنانی فوج  کی جانب سے بنائے گئے چیک پوائنٹس اور رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اپنے علاقوں کی جانب  جانے لگے۔

عرب میڈیا کے مطابق مارون الراس کے علاقے میں لبنانی عوام  اسرائیلی ٹینکوں اور فوجیوں کے سامنے بھی آگئے۔

جنوبی لبنان میں مختلف مقامات پر اسرائیلی فوج نے واپس لوٹنے والے شہریوں میں پر حملے کیے جن کے نتیجے میں ایک لبنانی فوجی سمیت 15 افراد شہید اور 83 افراد زخمی ہوگئے۔

خیال رہے کہ لبنان میں جنگ بندی معاہدہ 27 نومبر 2024 کو نافذ ہوا تھا جس کے تحت 60 روز کے اندر حزب اللہ کو اپنے جنگجو اور ہتھیار دریائے لیطانی کے جنوب سے ہٹانے تھے، اسرائیلی فوج کو جنوبی لبنان سے انخلا کرنا تھا اور لبنانی افواج کو یہاں کنٹرول سنبھالنا تھا۔

تاہم اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج کا انخلا جنوبی لبنان میں لبنانی فوج کے تعینات ہونے، جنگ بندی معاہدے کو پوری طرح نافذ کرنے اور حزب اللہ کے دریائے لیطانی سے پیچھے چلے جانے سے مشروط تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ لبنانی حکومت کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ پوری طرح نافذ نہیں کیا گیا ہے اس وجہ سے اسرائیلی جنوبی لبنان سے مکمل طور پر انخلا نہیں کرے گی۔

مزید خبریں :