27 جنوری ، 2025
غزہ: گزشتہ 15 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران اپنے گھروں سے بے دخل کیے گئے فلسطینی آج اپنے علاقوں کو لوٹناشروع ہوگئے ہیں جو فلسطینی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
1948 میں اسرائیل کے قیام کے لیے فلسطینیوں کو بڑے پیمانے پر ان کے علاقوں سے بے دخل کیا گیا تھا، فلسطینیوں کی اس بےدخلی کو ’نکبہ‘ کہا جاتا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق نکبہ کے بعد آج پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ بے دخل کیے گئے فلسطینی اپنے علاقوں کو واپس لوٹے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 15 ماہ جاری رہنے والی اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں تقریباً 19 لاکھ افراد اپنے گھروں سے بے دخل ہوئے جو غزہ کی آبادی کا 90 فیصد بنتا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ان میں سے 6 لاکھ سے زائد افراد کا تعلق شمالی غزہ سے ہے جو اب اپنے علاقوں کو واپس جائیں گے۔
خیال رہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج نتزارم راہداری سے پیچھے ہٹ گئی ہے جس کے بعد جبری بے دخل کیے گئےلاکھوں فلسطینی شمالی غزہ واپس لوٹ رہے ہیں۔
اس حوالے سے اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ جانے والے نتزارم روڈ کوکھول دیا گیا ہے، فلسطینیوں کو پیدل شمالی غزہ میں اپنےگھروں کوجانے کی اجازت ہے جب کہ گاڑیوں کو تلاشی کے بعد صلاح الدین شاہراہ سےشمال کی طرف جانے کی اجازت ہوگی۔
جنگ بندی معاہدےکے تحت بےگھرفلسطینیوں کی شمالی غزہ واپسی کا عمل ہفتے کے دن شروع ہونا تھا مگر اس سے قبل ہفتے کے روز اسرائیل فوج نے لاکھوں فلسطینیوں کو شمالی غزہ جانے سے روک دیا تھا۔