27 جنوری ، 2025
ہر عمر میں خود کو دائمی امراض جیسے امراض قلب اور ذیابیطس وغیرہ سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں؟
تو جسمانی سرگرمیوں کو اپنی زندگی کا معمول بنالیں۔
درحقیقت تیز رفتاری سے چہل قدمی کو عادت بنانے سے بھی بڑھاپے میں صحت مند رہنے میں مدد ملتی ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کینیڈین میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیاں امراض کی روک تھام یا ان کے اثرات کی شدت کم رکھنے میں کردار ادا کرتی ہیں۔
اس تحقیق میں متعدد تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا گہرائی میں جاکر تجزیہ کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ہر ہفتے 150 منٹ یا روزانہ 20 سے 25 منٹ کی جسمانی سرگرمیوں سے کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 31 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا کہ جسمانی سرگرمیوں سے عمر بڑھنے کے باوجود صحت اچھی رہتی ہے جبکہ کم از کم 30 سے زائد دائمی امراض جیسے امراض قلب، ہارٹ فیلیئر، ذیابیطس ٹائپ 2، ہڈیوں کی کمزوری، ڈپریشن، ڈیمینشیا، کینسر اور دیگر سے بچنے میں مدد ملتی ہے یا ان سے متاثر ہونے پر سنگین علامات کا سامنا کم ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جسمانی سرگرمیوں سے جسم اور دماغ دونوں کو عمر میں اضافے کے ساتھ فائدہ ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ موجودہ عہد میں بیشتر معمر افراد کو متعدد دائمی امراض کا سامنا ہوتا ہے یا وہ بہت کم چلتے پھرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جوانی یا درمیانی عمر سے ہی جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانا ضروری ہے۔