30 جنوری ، 2025
غزہ میں آج جنگ بندی معاہدے کے تحت دو مختلف مقامات پر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے آج جنگ بندی معاہدے کے تحت مجموعی طور پر 8 یرغمالی رہا کیے۔
جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں اور 5 تھائی باشندوں سمیت 7 یرغمالیوں کو رہا کیا۔
یر غمالیوں کو رہا کرنے کی یہ تقریب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سابق سربراہ شہید یحییٰ سنوار کے تباہ شدہ مکان کے قریب ہوئی۔
اس سے قبل شمالی غزہ کے جبالیہ کیمپ میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے ایک اسرائیلی خاتون فوجی کو رہا کیا۔
اس موقع پر اسٹیج پر کھڑے ایک مزاحمت کار کے ہاتھ میں ایک جدیداسکارپیئن ایوو 3 بندوق دیکھی گئی، جب اسرائیلی فوجی کو رہائی کے وقت اسٹیج پر لایا گیا تو اس کے سامنے موجود میز پر بھی یہی بندوق رکھی ہوئی تھی۔
چیک ری پبلک کی بنی ہوئی یہ بندوق ایک منٹ میں 1150 گولیاں فائر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور عام طور پر خصوصی فوجی دستوں کے زیر استعمال ہوتی ہے۔
یہ بندوق فلسطینی مزاحمت کاروں نے گزشتہ سال مئی میں جبالیہ کیمپ میں ہی ایک حملے کے دوران اسرائیلی فوجیوں سے چھینی تھی۔
26 مئی 2024 کو القسام بریگیڈ نے اس حملے کے حوالے سے ایک مختصر ویڈیو جاری کی تھی جس میں ایک اسرائیلی فوجی کو سرنگ میں گھسیٹتے ہوئے لے جاتے دکھایا گیا تھا جبکہ اسرائیلی فوجیوں سے چھینے گئے ہتھیار بھی دکھائے گئے تھے۔
بعد ازاں حماس کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ مزاحمت کاروں نے جبالیہ میں ایک سرنگ میں داخل ہونے والے اسرائیلی فوج کے خصوصی دستے کو نشانہ بنایا جس میں اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے اور کچھ کو قید کرلیا گیا۔