Time 14 فروری ، 2025
کھیل

بابر اعظم کس بات کا پریشر لے رہے ہیں؟ محمد رضوان نے بتا دیا

بابر اعظم کس بات کا پریشر لے رہے ہیں؟ محمد رضوان نے بتا دیا
ہمارے بولرز کی کارکردگی یقینی طور پر تشویشناک ہے، ہمیں فیلڈنگ اور ڈیتھ اوورز میں بولنگ کو بہتر کرنا ہوگی: کپتان قومی کرکٹ ٹیم۔ فوٹو فائل

قومی وائٹ بال ٹیم کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے بابر اعظم ایک برانڈ بن چکے ہیں اور شاید وہ اسی چیز کا پریشر لیتے ہیں۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا افتتاحی میچ 19 فروری کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں کھیلا جائے گا۔ اہم میچ سے قبل دونوں ٹیموں کے درمیان سہ فریقی کرکٹ ٹورنامنٹ کا فائنل جمعے کھیلا جارہا ہے۔

یہ ٹورنامنٹ جیت کر پاکستانی ٹیم نہ صرف دنیا پر دھاک بٹھاسکتی ہے بلکہ اعتماد کے ساتھ ہوم گراؤنڈ پر میگا ایونٹ کی مہم شروع کرسکتی ہے۔ 

قومی ٹیم محمد رضوان نے کہا کہ ہمارے بولرز کی کارکردگی یقینی طور پر تشویشناک ہے، ہمیں فیلڈنگ اور ڈیتھ اوورز میں بولنگ کو بہتر کرنا ہوگا، تاہم جیت کیلئے پوری کوشش کرتے ہیں۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ عدم تسلسل تو ہمارے کلچر کا حصہ ہے، ہم زمبابوے کے خلاف بھی ویسا کھیلتے ہیں جیسا آسٹریلیا سے کھیلتے ہیں ۔ 

محمد رضوان نے کہا کہ جنوبی افریقا کے خلاف پانچ پانچ اوور کا پلان لے کر چلے جس میں کامیابی ملی، میری بھی قوم کی طرح ہمیشہ بابر سے توقع ہوتی ہے وہ بڑا اسکور کرے، بابر اعظم پر بھی اس بات کا پریشر ہوتا ہے، امید ہے وہ جلد بڑا اسکور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صائم ایوب ایک مکمل پیکج تھا جس کو ہم مس کر رہے ہیں۔ 

کپتان پاکستان کرکٹ ٹیم نے کہا جنوبی افریقا کے خلاف ہم پریشر میں تھے، سوچ لیا تھا کہ ہدف 320 کے لگ بھگ ہوگا، میں نے ایک موقع پر میچ اسکرین پر دیکھنا چھوڑ دیا تھا، اللہ نے ہماری مدد کی اور جیت گئے۔ 

خیال رہے پاکستان نے تین ملکی ون ڈے سیریز کے آخری گروپ میچ میں کئی ریکارڈز پاش پاش کرتے ہوئے سب کو حیران کردیا۔ 

محمد رضوان نے کہا کہ بابر اعظم ایک برانڈ بن چکے ہیں، شاید وہ اسی بات کا پریشر لے رہے ہیں، شاید قسمت بھی ان کا ساتھ نہیں دے رہی، جنوبی افریقا کے خلاف بابر اعظم نے اچھا اسٹارٹ لیا پھر وکٹیں گر گئیں، ہم نے بابر اعظم کو پلان کے تحت اوپن کروایا تھا۔

نیشنل اسٹیڈیم میں پاکستان ٹیم نے ون ڈے کرکٹ کا اپنا سب سے بڑا ہدف حاصل کرنے کا نیا ریکارڈ بھی قائم کر لیا۔ 

جنوبی افریقا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 353 رنز کا بڑا ہدف دیا تو بظاہر یہ بہت مشکل اور ناممکن دکھائی دے رہا تھا کیوں کہ پاکستان نے تقریباً 3 سال قبل 349 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔ 

محمد رضوان اور سلمان علی آغا نے چوتھی وکٹ کیلئے 260 رنز کی شراکت قائم کرکے پاکستان کو جتوا دیا، دونوں نے سنچریاں اسکور کیں۔ 

پاکستان نے اس سے پہلے 2022 میں آسٹریلیا کے خلاف لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں349رنز کا ہدف حاصل کیا تھا جب کہ 2023 میں سری لنکا کے خلاف 345، 2023 میں ہی نیوزی لینڈ کیخلاف337 اور 2014 میں بنگلا دیش کے خلاف 327 رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا تھا۔

مزید خبریں :