14 فروری ، 2025
ماہرین فلکیات نے ایک ایسا اسٹرکچر دریافت کیا ہے جو ان کے خیال میں ہماری کائنات کا اب تک دریافت ہونے والا سب سے بڑا اسٹرکچر ہے۔
اس اسٹرکچر کو Quipu کا نام دیا گیا ہے۔
یہ اسٹرکچر ایک ارب 30 کروڑ نوری برسوں جتنے فاصلے تک پھیلا ہوا ہے یعنی ملکی وے نامی کہکشاں سے 13 ہزار گنا زیادہ بڑا ہے۔
واضح رہے کہ ملکی وے کہکشاں میں ہمارا نظام شمسی بھی واقع ہے۔
اس اسٹرکچر کی دریافت کے حوالے سے تحقیق کے نتائج ایک پری پرنٹ ویب سائٹ ArXiv میں شائع ہوئے۔
تحقیق کے دوران ماہرین نے نہ صرف Quipu بلکہ دیگر 4 بڑے اسٹرکچرز بھی دریافت کیے۔
مگر ان میں Quipu سب سے بڑا اسٹرکچر ہے کیونکہ اسے اسکائی میپس میں آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے۔
محققین کے خیال میں یہ اسٹرکچر اربوں سال قبل اس وقت بنا ہوگا جب کائنات اپنے ابتدائی برسوں سے گزر رہی تھی۔
اس طرح کے اسٹرکچرز اکثر کہکشاؤں کے مجموعے، گروپس اور دیگر سے منسلک ہوتے ہیں، ہماری ملکی وے کہکشاں بھی Laniakea نامی اسٹرکچر کا حصہ ہے۔
محققین کے مطابق اس طرح کے اسٹرکچرز کہکشاؤں کی مخصوص گردش میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اس طرح کے اسٹرکچرز ہمیشہ برقرار رہنے والے نہیں بلکہ مستقبل میں یہ چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ہوسکتے ہیں۔