26 فروری ، 2025
راولپنڈی: قومی کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہےکہ کوئی کھلاڑی ٹیم میں بغیر پرفارمنس نہیں آیا، ایسا نہیں ہوسکتا جو ہارگئے انہیں نکال کر انڈر 19 ٹیم لے آئیں۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ کھلاڑی افسردہ ہیں، جب ٹیم توقعات کےمطابق نہیں کھیلتی تو سب سےزیادہ دکھ کھلاڑیوں کو ہوتا ہے، 240 رنز کا دفاع کرنا ہو تو وکٹیں لینا ہوتیں، اٹیک کرنا ہوتا ہے اور بھارت کے خلاف صرف پلاننگ نہیں ہوتی،ہر میچ کےلیے ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم بہت تجربہ کار تھی اور پاکستانی ٹیم میں تجربے کی کمی ہے، پاکستان ٹیم کے کھلاڑی بین الاقوامی کرکٹ کا زیادہ تجربہ نہیں رکھتے، موجودہ کھلاڑیوں نے دیگر ٹیموں کے مقابلے میں کم میچز کھیلے ہیں، نوجوان کھلاڑیوں کو مزید مواقع اور تجربہ دینا ہوگا۔
صحافی کی جانب سے ٹیم سلیکشن پر مطمئن ہونے کے سوال پر ہیڈ کوچ نے جواب دیا کہ مطمئن کبھی نہیں ہوسکتے مگر یہ جو ہماری ٹیم تھی یہی بیسٹ اور ممکنہ ٹیم تھی۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ جس نے ایک میچ کھیلا ہم کہہ رہے ہیں وہ ہوتا تو پاکستان میچ جیت جاتا، ایک بھی ایسا کھلاڑی نہیں ہے جو بغیر پرفارمنس ٹیم میں آیا ہو، ٹیم کو بنانے میں ہماری سوچ تھی کہ بہترین ٹیم بنائیں۔
انہوں نے کھلاڑیوں کی جانب سے کارکردگی نہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہماری پرفارمنس نہیں آرہی ہے، بہتری تو لانی ہے، اس پروسیس کو کوئی روک نہیں سکتا۔
عاقب جاوید نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کا کام بہترین کھلاڑی کھلانا ہے، اب وہی کریں گے آگے جو اس ٹیم کے لیے بہتر ہے مگر ایسا تو نہیں ہوسکتا جو ہار گئے ان کو بدل دیں اور انڈر 19 ٹیم کو لائیں، ہم اپنی کوشش میں لگے رہیں گے، اب ہم خود کو ٹیم کو کل کے میچ کیلئے تیار کریں گے۔