28 فروری ، 2025
امریکا کی عدالت نے وزارت دفاع سمیت سرکاری اداروں سے ملازمین کی بڑے پیمانے پر چھانٹیاں ممکنہ غیر قانونی قرار دے دیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیلیفورنیا کی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کو نوکریوں سے نکالنے سے روک دیا۔
وفاقی عدالت کے جج نے پرسنل مینجمنٹ سے متعلق دفتر کو حکم دیا ہے کہ وہ پروبیشنری سرکاری ملازمین کی چھانٹیوں سے متعلق 20 سے زائد اداروں کو جاری احکامات منسوخ کرے۔
جج نے کہا کہ کانگریس نے محکمہ دفاع سمیت مختلف اداروں کو اختیار دیا ہےکہ وہ ملازمین کوبھرتی یا برطرف کریں۔اس لیے پرسنل مینجمنٹ کے دفتر کو کسی صورت بھی یہ اختیار نہیں کہ وہ کسی دوسرے ادارے کے اہلکاروں کو نوکری دے یا فارغ کردے۔
امریکی وفاقی جج نے کہا کہ مختلف اداروں میں ملازمین کی برطرفی ممکنہ طور پر غیرقانونی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا میں تقریباً 2 لاکھ ملازمین پروبیشنری ملازم ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق مختلف محکموں سے ہزاروں پروبیشنری ملازمین کو پہلے ہی نوکریوں سے نکالا جا چکا ہے ۔
لیبریونین نے سان فرانسسکو کی عدالت سے استدعاکی تھی کہ ملازمین کے خلاف یہ اقدام ممکنہ طورپر غیر قانونی ہے ۔
یونین کاکہناتھاکہ ایسے ملازمین بھی فارغ کردیے گئے ہیں جن کے سینیئرز نے انہیں بہترین ملازم قرار دیا تھا۔