03 مارچ ، 2025
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ معدنیات کے معاہدے کیلئے تیار ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے اتوار کو لندن میں یورپی رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کے بعد برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ یوکرین امریکا کے ساتھ معدنیات کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ یورپی سربراہ اجلاس کے بعد ہمیں یورپ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔انتہائی اعلیٰ سطح پر یورپی اتحاد طویل عرصے سے نہیں دیکھا گیا، یقین ہے امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات جاری رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو معاہدہ میز پر ہے، اس پر دستخط ہو جائیں گے اگر فریقین تیار ہیں، یقین ہے امریکا بھی معدنیات کے معاہدے کیلئے تیار ہوگا۔
واضح رہے کہ معدنیات کا یہ معاہدہ یوکرین میں جاری تنازعے کو ختم کرنے میں مدد کے لیے ایک قدم سمجھا جا رہا تھا۔
زیلنسکی جمعہ کو واشنگٹن پہنچے تھے تاکہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات کے دوران امریکا اور یوکرین کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کریں، جس کے تحت یوکرین کے وسیع معدنی وسائل کو مشترکہ طور پر استعمال کیا جانا تھا۔ یہ ایک امریکی ثالثی امن معاہدے کے تحت جنگ کے بعد کی بحالی کا حصہ تھا۔
لیکن یوکرینی صدرکی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں گرما گرم بحث کے بعد اسے منسوخ کردیا گیا۔
ٹرمپ نے یوکرینی صدر سے کہا کہ یا تو آپ معاہدہ کریں گے، یا ہم باہر ہو جائیں گے، اور اگر ہم باہر ہو گئے تو آپ کو خود لڑنا ہوگا، اور مجھے نہیں لگتا کہ یہ کوئی اچھی چیز ہوگی۔
اتوار کو برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے یوکرینی صدر نے کہا کہ یہ ہماری پالیسی ہے کہ جو کچھ ماضی میں ہوا، ہم اسے آگے بڑھائیں۔ ہم امریکا کے ساتھ معدنیات کے معاہدے کیلئے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان کشیدگی کے بعد یوکرین سے اظہار یکجہتی کے لیے برطانیہ میں یورپی رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کا آغاز ہوگیا۔
اجلاس کے آغاز پر برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ یورپی ممالک کو یوکرین کی سلامتی کے لیے دفاعی کوششیں بڑھانی ہوں گی، یوکرین کی سلامتی میں پورے براعظم کا استحکام ہے۔
اجلاس میں روس یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں اور وسیع تر یورپی دفاع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔