05 مارچ ، 2025
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاناما کینال کے بعد ڈنمارک کے اہم ترین جزیرے گرین لینڈ کو بھی امریکا کا حصہ بنانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے دبے الفاظ میں دھمکی بھی دیدی۔
دوسری مدت کے لیے حلف اٹھانے کے بعد کانگریس سے پہلے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین، غزہ اور غیر قانونی مہاجرین سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
یوکرین پر گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ان کے یوکرینی ہم منصب ولودومیر زیلنسکی نے ایک خط لکھا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ یوکرین امریکا کی سربراہی میں روس کے ساتھ تنازع ختم کرنا چاہتا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا یوکرین تادیر امن کے لیے جلد از جلد مذاکرات کی میز پر آنا چاہتا ہے اور یوکرین کی عوام سے زیادہ کوئی بھی امن کا خواہاں نہیں ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل یوکرین کے صدر ولودومیر زیلسنکی کے وائٹ ہاؤس کے دورے کے موقع پر زیلنسکی کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر ڈی جے وینس کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد یوکرین کے صدر نے برطانیہ کا دورہ کیا تھا جہاں یورپی رہنماؤں نے یوکرین کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا تھا۔
وائٹ ہاؤس میں ہونے والے تنازع کے بعد یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کا کہنا تھا اگر معاملہ ختم بھی جائے تو میں دوبارہ وائٹ ہاؤس نہیں جاؤں گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں پاناما کینال کے بعد گرین لینڈ کو بھی امریکا کا حصہ بنانے کی دھمکی دی۔
خیال رہے کہ گرین لینڈ ڈنمارک کا ایک خود مختار علاقہ ہے جو کنگڈم آف ڈنمارک کے 3 حصوں میں سب سے بڑا جزیرہ ہے اور تینوں حصوں کے شہری ڈنمارک کی مکمل شہریت رکھتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں گرین لینڈ کے عوام کے بہترین مستقبل کے لیے ان کے حقوق کی عزت کرتا ہوں اور ہم گرین لینڈ کے بڑے جزیرے کو اپنا حصہ بنانے پر کام کر رہے ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا میں سمجھتا وں ک ہمیں کسی ایک طرف جانا ہو گا، ہم گرین لینڈ کو محفوظ اور امیر بنائیں گے۔
ٹرمپ نے اپنی تقریر میں غزہ میں جاری جنگ کے حوالے سے صرف چند الفاظ کہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس سے معاہدے کے تحت رہا ہونے والے اسرائیلیوں کی رہائی کا کریڈٹ لیتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ ہمارے یرغمالی سیز فائر معاہدے کے ذریعے واپس آ گئے ہیں۔
اس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے مزید معاہدوں پر کام جاری ہے، مشرق وسطیٰ میں بہت سی چیزیں ہو رہی ہیں۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کانگریس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک بل پاس کیا جائے جس میں پولیس افسران کو قتل کرنے والوں کے لیے سزائے موت لازمی قرار دی جائے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا میں بارہا جرائم کرنے والے افراد پر سختی کے لیے ایک بل کا کہہ رہا ہوں تاکہ ہم امریکا کے پولیس آفیسرز کو محفوظ بنا سکیں تاکہ وہ اپنی جانوں کے خوف سے آزاد ہو کر نوکریوں پر جا سکیں، وہ مرنا نہیں چاہتے اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔