14 مارچ ، 2025
اداکارہ نادیہ حسین کو تصدیق کے بغیر فیک کال کو ڈائریکٹر ایف آئی اے سے منسوب کرکے بلیک میلنگ کے الزامات لگانا مہنگا پڑ گیا۔
ایف آئی اے نے معاملے کی انکوائری شروع کردی ہے اور سائبر کرائم سرکل نے نادیہ حسین سے رابطہ کرلیا ہے۔
حکام کے مطابق ایف آئی اے کو بدنام کرنے کی کوشش پر نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے، نادیہ حسین کو اگلے ہفتے بیان قلم بند کرانے کے لیے پابند کیا گیا ہے۔
دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نادیہ حسین نے کہا کہ ایف آئی اے کی ٹیم آج صبح آئی تھی جس نے انہیں موصول ہونے والی فون کال اور ان کے بیان سے متعلق معلومات لیں۔
نادیہ حسین نے کہا کہ انہوں نے ایف آئی اے حکام کو ساری معلومات فراہم کیں، سوشل میڈیا پوسٹ کی ڈسکرپشن پر واضح کیا تھا کہ یہ فراڈکال ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ پوسٹ کرنے سے قبل فراڈ کال سے متعلق ایف آئی اے کو آگاہ بھی کیا تھا۔
نادیہ حسین نے کہا کہ انہیں گرفتار نہیں کیا گیا اور اگلے ہفتے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے بلایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ نادیہ حسین نے سوشل میڈيا پر ایک آڈیو میسج شيئر کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ان سے ایف آئی اے حکام نے شوہر کے کیس میں 50 لاکھ روپے رشوت طلب کی ہے۔
صورت حال واضح ہونے پر جیو نیوز سے گفتگو میں نادیہ حسین نے کہا کہ کسی شخص نے ڈائریکٹر ایف آئی اے بن کر انہيں فون کیا اور 50 لاکھ روپے مانگے، انکار پر دھمکیاں دیں اور فون بند کردیا، انہوں نے اس فون کال کی ایف آئی آر درج نہيں کرائی لیکن ایف آئی اے سائبر کرائم میں شکایت ضرور درج کرائی ہے۔