15 مارچ ، 2025
متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں بین المذاہب افطار کا اہتمام کیا جس میں اسرائیل کے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں کے نمائندے، مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں، یہودی، مسیحی، دروز اور دیگر مذاہب کے افراد نے شرکت کی۔
تل ابیب کے اماراتی سفارتخانے نے رمضان کے مقدس مہینے کے موقع پر ایک بین المذاہب افطار کی محفل سجائی۔
اس سال رمضان کے ماہ مقدس مہینے کے دوران یہودی تہوار پوریم اور مسیحی تہوار ایسٹر قریب ہونے کی وجہ سے یہ تقریب بین المذاہب مکالمے اور اتحاد کی علامت بن گئی۔
افطار میں اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے اسپیکر امیر اوحنا، جو لیکود پارٹی کے سینئر رکن ہیں، افطار میں شرکت کی جبکہ اسرائیل میں سب بڑی مسلم عرب سیاسی جماعت کے رہنما منصور عباس بھی شریک ہوئے۔
اسرائیلی عرب رہنما منصور عباس، متحدہ عرب لسٹ (رعم پارٹی) کے سربراہ ہیں جو اسرائیل میں بسے تقریباً 20 لاکھ عرب مسلم کمیونٹی کے حقوق کے لیے کام کرتے ہیں اور یہودی و عرب آبادی کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے پر زور دیتے ہیں۔
اماراتی سفارتخانہ 2021 سے ہر سال مختلف کمیونٹیز کے لیے افطار کا اہتمام کر رہا ہے تاکہ مختلف پس منظر کے رہنماؤں کے درمیان مکالمے اور تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔