Time 18 مارچ ، 2025
دنیا

پاکستان کا سلامتی کونسل پر افغانستان سے ہونیوالی دہشتگردی کیخلاف کارروائی کو ترجیح دینے پر زور

نیویارک: پاکستان نے سلامتی کونسل پر افغانستان کے اندر اور وہاں سے ہونے والی دہشتگردی کے خلاف کارروائی کو ترجیح دینے پر زوردیا ہے۔

 15 رکنی کونسل نے اقوام متحدہ کے امدادی مشن برائے افغانستان کے مینڈیٹ میں مزید ایک سال کی توسیع کرنے والی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے، اس قرارداد کا ابتدائی مسودہ چین اور پاکستان نے تیار اور پیش کیا تھا۔ 

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اپنے خطاب میں کہا کہ طالبان حکومت داعش کے خاتمے میں مؤثر ثابت نہیں ہوئی، اس نے کئی دیگر دہشتگرد گروہوں کو برداشت کیا ہے اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور اس کے مجید بریگیڈ کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف سرحد پار حملوں میں ملوث ہے۔

پاکستانی مندوب نے گزشتہ ہفتے بلوچستان میں مسافر ٹرین پر بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کے حملے کو اجاگر کیا جس میں دہشتگردوں نے سیکڑوں مسافروں کو یرغمال بنا لیا اور 25 بے گناہ افراد کو ہلاک کیا۔

منیراکرم نے سلامتی کونسل کو بتایاکہ حملے کے دوران دہشتگردوں کا اپنے 'ہینڈلرز' سے افغانستان میں مسلسل رابطہ تھا جہاں سے اس حملے کی منصوبہ بندی اور ہدایات دی گئیں، شواہد ہیں کہ یہ حملہ ہمارے بنیادی مخالف نے اپنے افغان پراکسیز کے ذریعے شروع اور مالی اعانت فراہم کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ دہشتگرد حملے واضح طور پر ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے اور خاص طور پر پاکستان کے چین کے ساتھ تعاون اور سی پیک میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

مزید خبریں :