Time 20 مارچ ، 2025
دنیا

دبئی میں افطار کی بدولت غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہونے لگے

دبئی میں افطار کی بدولت غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہونے لگے
فوٹو: جیو نیوز

دبئی میں افطار پیکٹس کی بلا رنگ و نسل و مذہب تقسیم سے متعدد غیر مسلم افراد دائرہ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں۔

اس بات کا انکشاف دبئی میں بسے شیخ محمد عزیز نے جیو نیوز سے گفتگو میں کیا۔

افریقی ملک ملاوی سے تعلق رکھنے والے شیخ محمد عزیز روزانہ دبئی میں 13 مختلف مقامات پر 33 ہزار پیکٹس تقسیم کرتے ہیں۔

شیخ محمد عزیز نے بتایا کہ دبئی میں افطار کی تقسیم کرتے ہوئے نہ مذہب پوچھا جاتا ہے اور نہ ہی کسی سے قومیت کا سوال ہوتا ہے، بس تمام محنت کشوں اور دیگر افراد کو اللہ کا مہمان  سمجھ کر افطار پیکٹ فراہم کیا جاتا ہے۔

دبئی میں افطار کی بدولت غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہونے لگے
فوٹو: جیو نیوز

انہوں نے بتایا کہ یہی اسلام کا جذبہ سخاوت و ایثار ہے جس کی بدولت ہر رمضان میں دس سے زائد غیر مسلم افراد اسلام قبول کرلیتے ہیں۔

شیخ محمد عزیز اور ان کے بھائی عمران عزیز نے دبئی میں مستحق اور محنت کش افراد کو کھانے کی تقسیم کا سلسلہ سنہ 2015 میں شروع کیا تھا اور اب یہ ایک رمضان مہم بن چکا ہے جس کا نام “ ہیپی ہیپی رمضان “ رکھا گیا ہے۔

افطار پیکٹس کی یہ تقسیم دبئی کے مخلتف علاقوں برشا، دبئی انڈسٹریل ایریا، دبئی سونا پور اور دیگر مقامات پر کی جاتی ہے۔

دبئی میں افطار کی بدولت غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہونے لگے
فوٹو: جیو نیوز

افطار کی تقسیم میں کئی سو رضاکاروں نے اپنے آپ کو رجسٹرڈ کیا ہے اور یہ افطار پیکٹس قطار میں لگے محنت کشوں اور دیگر روزے داروں کو فراہم کرتے ہیں۔ ان رضاکاروں میں یورپ کے بہت سے غیر مسلم افراد بھی شامل ہیں جو افطار کی تقسیم کرتے نظر آتے ہیں۔

برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایملی نے بتایا کہ وہ افطار کی تقسیم کرتے ہوئے پُرجوش ہیں اور ان کے بچے بھی افطار کی تقسیم میں شریک ہوتے ہیں جس سے ان میں بھی جذبہ ایثار پیدا ہورہا ہے۔

دبئی میں افطار کی بدولت غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہونے لگے
فوٹو: جیو نیوز

دبئی برشا میں افطار کی تقسیم میں متعدد پاکستانی بھی نظر آئے۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے رضوان فینسی نے بتایا کہ پاکستانی رضاکار بھی کئی سو ہیں جو افطار پیکٹس کی تقسیم روزانہ کراتے ہیں جب کہ کئی سو مخیر پاکستانی بھی افطار پیکٹس فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ محنت کشوں اور دیگر روزے داروں کو فراہم ہوسکے۔

اس “ ہیپی ہیپی رمضان “ مہم کے دوران دبئی برشا کے علاقے میں خواتین میں بھی افطار تقسیم کیا جاتا ہے۔

فرانس سے تعلق رکھنے والی رضا کار اسما نے بتایا کہ دبئی برشا واحد مقام ہے جہاں خواتین کو بھی بلا رنگ و نسل و مذہب افطار دیا جاتا ہے۔

حکومت دبئی نے افطار کی اتنے بڑے پیمانے پر تقسیم کے لیے خصوصی اجازت نامہ جاری کیا ہوا ہے۔

مزید خبریں :