21 مارچ ، 2025
اسلام آباد: بینکوں سے ونڈ فال ٹیکس وصولی کی مد میں 4 ہفتوں کے دوران 34 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد رقم قومی خزانے میں جمع ہوگئی۔
اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے بھی پنجاب میں تمام رجسٹرڈ بینکوں کی درخواستوں پر حکم امتناع ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق حکم امتناع خارج ہونے پر پنجاب کے بینکوں نے آج واجب الادا ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرادیا ہے، اعلامیے کے مطابق پنجاب کے 7 بینکوں نے مجموعی طور پر 11 ارب 48 کروڑ 36 لاکھ 58 ہزار روپے کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس سلسلے میں ہدایات جاری کی تھیں اور ان مقدمات کی پیروی کرنے کے خصوصی احکامات جاری کیے تھے، ایک مربوط حکمت عملی کے تحت اس طرح کا اقدام کیا گیا جس سے سرکاری خزانے میں اربوں روپے آئے۔
وزارت قانون کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال کو زیرالتوا مقدمات میں فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی۔
تین ہفتے قبل سندھ ہائیکورٹ کے اسٹے آرڈر ختم ہونے پر بینکوں نے 24 گھنٹے میں 23 ارب روپے ایف بی آر میں جمع کرائے تھے، 2023 میں بینکوں پر انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 99 ڈی کے تحت ونڈ فال ٹیکس عائد کیا گیا تھا جو غیر معمولی اور اضافی منافع پر لاگو کیا گیا تھا۔