21 مارچ ، 2025
اسرائیل کی سپریم کورٹ نے اسرائیلی داخلی سلامتی ایجنسی شِن بیت کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کا وزیراعظم نیتن یاہو کا حکم معطل کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے رونن بارکو داخلی سلامتی ایجنسی کی سربراہی سے ہٹادیا تھا۔
فیصلے کے خلاف اسرائیلی اپوزیشن اور ایک این جی او نے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی جس پر عدالت نے عبوری فیصلہ دیا۔
عدالت نے شِن بیت کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کا وزیراعظم نیتن یاہو کا حکم اگلی سماعت تک معطل کردیا۔ عدالت نے 8 اپریل کو کیس بڑے پینل کے سامنے پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔
عدالت سے نیتن یاہو کو سبکی کے بعد اٹارنی جنرل نے بھی وزیراعظم کو خط لکھ دیا اور کہا کہ رونن بار کو ہٹانے یا امیدواروں کے انٹرویو نہیں کیےجاسکتے اور شن بیت چیف کی عارضی تقرری بھی نہیں ہوسکتی۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسرائیلی حکومت اور عدلیہ میں محاذآرائی کا امکان ہے اور اس حوالے سے نیتن یاہو نے بھی ردعمل کا اظہار کیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ حکومت شن بیت سربراہ کا تقررکرتی ہے، اسرائیل میں کسی خانہ جنگی کا امکان نہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے رونن کی برطرفی کی وجہ دونوں کے درمیان بڑھاتے ہوئے عدم اعتماد کو قرار دیا تھا لیکن رونن بار نے اپنی برطرفی کے فیصلے کو سیاسی قرار دیا اور کہا کہ نیتن یاہو سات اکتوبر حملے روکنے میں ناکامی پر تحقیقات سے بچنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا تھاکہ نیتن یاہو چاہتے تھے کہ وہ جنگ بندی پر بات چیت تو کریں لیکن کوئی معاہدہ نہ کریں، اپنا ایجنڈا پورا کرنے کے لیے نیتن یاہو نے انہیں ہٹا کر اپنے خاص بندے کو مذاکرات میں بٹھادیا۔