22 مارچ ، 2025
انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی نے 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمات میں گرفتار پی ٹی آئی کے 113کارکنوں کو راہداری ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اسلام آباد پولیس کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے 113 کارکنان کا راہداری ریمانڈ منظور کیا، 113 میں سے 17 ملزمان کی ضمانت عدالت نے پہلے ہی منظور کی ہوئی ہے لیکن ملزمان کے خلاف اسلام آباد میں درج مقدمات کے باعث رہائی ممکن نہ ہوسکی۔
اسلام آباد پولیس نے مؤقف اختیار کیا ملزمان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر تھانہ کوہسار اور تھانہ ترنول میں دہشت گردی کے مقدمات درج ہیں اور ملزمان کے خلاف پولیس کے پاس اہم شواہد بھی موجود ہیں کہ وہ 26 نومبر کے احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں۔
فریقین کے دلائل کے بعد عدالت نے 113 ملزمان کو اسلام آباد پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل ملک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 5 ماہ کے بعد اسلام آباد پولیس نے عدالت سے کہا کہ انہیں شک ہےکہ یہ کارکنان اسلام آبادکے 8 مقدمات میں ملوث ہیں، اسلام آباد پولیس کے پاس کارکنان کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں، ہم نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں وہ مواد دیا جائے جن کی بنیاد پر پولیس کارکنان کو لے جانا چاہتی ہے، ہم نے اسلام آباد پولیس سے کاپی کی استدعا کی وہ بھی فراہم نہیں کی گئی۔
وکیل فیصل ملک کا کہنا تھا کہ تمام کارکنان کی نو نو کیسسز میں ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں، اسلام آباد پولیس بے بنیاد درخواست پر کارکنان کو گرفتار کرنا چاہتی ہے، کارکنان کو ان مقدمات میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔