01 اپریل ، 2025
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے وزیراعظم شہباز شریف کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ان سے پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے خیبرپختونخوا کی 75 ارب روپے کے واجبات جمع ہوگئے ہیں۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے مراسلے میں مزیدکہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو درپیش مالی بحران کے پیش نظر مسئلے کے فوری حل کی ضرورت ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آئین کے تقاضوں اور مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں کے مطابق مسئلے کا منصفانہ حل نکالا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق پن بجلی کے خالص منافع کا معاملہ واضح کیا گیا ہے کہ پن بجلی گھروں سے حاصل ہونے والے منافع کی رقم متعلقہ صوبوں کو ملنی ہے، اس رقم کی شرح کا تعین مشرکہ مفادات کونسل نے کرنا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل نے اس مقصد کے لیے قاضی کمیٹی میتھاڈالوجی کے سی ایم کی منظوری دی تھی جس کے تحت خیبر پختونخوا کو 6 ارب روپے کی پہلی ادائیگی ہوئی تھی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سال 1997 میں نیشنل فنانس کمیشن اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی اس کے سی ایم فارمولے کی توثیق کی ہے جبکہ سال 2016 میں وفاقی حکومت نے اس معاملے سے متعلق ایک عبوری طریقہ کار بھی متعارف کروایا تھا، مشترکہ مفادات کونسل نے بھی اس عبوری طریقہ کار کی توثیق کی ہے۔