Time 06 اپریل ، 2025
دنیا

46 فیصد ٹیرف کے جواب میں ویتنام نے امریکی ٹیرف صفرکرنےکی پیشکش کردی

46 فیصد ٹیرف کے جواب میں ویتنام نے امریکی ٹیرف صفرکرنےکی پیشکش کردی
فوٹو: فائل

ٹرمپ کی جانب سے ویت نام پر 46 فیصد ٹیرف کے جواب میں ویتنام نے امریکی ٹیرف صفر کرنے کی پیشکش کردی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ سے ٹیلی فون گفتگو میں ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کے  رہنما تُولام  نے اُن سے ٹیرف کے نفاذ کو کم از کم 45 دن کے لیے مؤخر کرنے کی درخواست کی تاکہ دونوں ممالک کو  اس معاملے پر مذاکرات کا وقت مل سکے۔

صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان دیا کہ ویتنامی رہنما سے مستقبل قریب میں ہونے والی ملاقات میں اس پیش کش پر غور کریں گے۔

خیال رہےکہ ویتنام پر 46 فیصد ٹیرف کسی بھی ملک پر عائدکردہ بلند ترین امریکی نرخوں میں سے ایک ہے۔

یہ ٹیرف ایسے وقت میں عائد کیے جا رہے ہیں جب تُولام خود ایک نازک سیاسی صورتحال سے گزر  رہے ہیں کیونکہ اگلے سال پارٹی کانگریس میں ملک کے اعلیٰ رہنما کا انتخاب کیا جائےگا۔

دلچسپ بات یہ ہےکہ ٹرمپ آرگنائزیشن ویتنام میں تُولام کے آبائی علاقے میں 1.5 ارب ڈالر کےگالف کورس اور  ہوٹل منصوبے پر  بھی کام کر رہی ہے۔

صدر ٹرمپ نے ویتنام سے آنے والی اشیا پر 46 فیصد ٹیکس لگایا ہے جس کا نفاذ 9 اپریل سے ہوگا۔

دوسری جانب امریکی قومی اقتصادی کونسل کے ڈائریکٹر کیون ہیسیٹ کا کہنا ہےکہ امریکی صدر ٹرمپ کے مختلف ممالک پر جوابی محصولات عائدکرنےکے اعلان کے بعد سے اب تک 50 سے  زائد ممالک تجارتی مذاکرات کے لیے رابطہ کر چکے ہیں۔

امریکی میڈیا سے گفتگو میں کیون ہیسیٹ نے محصولات سے سیاسی فائدہ اٹھانےکو مسترد کرتے ہوئےکہا کہ یہ اعلان کسی سیاسی حکمت عملی کا نتیجہ نہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق شرح سود میں کمی کے لیے ٹرمپ نے محصولات کے اعلان سے مالیاتی منڈیوں کو جان بوجھ کر کریش کرنے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔

مزید خبریں :

تازہ ترین

سب دیکھیں