07 اپریل ، 2025
لاہور کی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت نے مرغی کے گوشت کے ریٹ لسٹ سے زیادہ قیمت پر فروخت کے مسئلے کا حتمی مگر عجیب و غریب حل نکال لیا۔
سرکاری ریٹ لسٹ سے گوشت کے ریٹ کا خانہ ہی غائب کر دیا گیا،نہ سرکاری ریٹ جاری ہو گا، نہ لوگ کہیں گے کہ گوشت ریٹ لسٹ سے زیادہ پر کیوں بیچا جا رہا ہے،، جواد ملک کی رپورٹ دیکھتےہیں
لاہور میں مرغی کے گوشت کی قیمتوں کا بحران تو بدستور جاری ہے مگر مرغی کے گوشت کی مسلسل 2 قیمتیں جاری کیے جانے کی رپورٹس جیو نیوزپر چلنےکے بعد ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت نے عجیب و غریب حل نکال لیا۔
ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت نے سرکاری ریٹ لسٹ سے گوشت کے ریٹ کا خانہ ہی غائب کر دیا۔ شہریوں کا کہناہےکہ سرکاری ریٹ لسٹ کے ایک خانے میں پہلے مرغی کے گوشت کی قیمت مسلسل لکھی جا رہی تھی، یہ الگ بات ہے کہ مارکیٹ میں گوشت سرکاری ریٹ لسٹ سے 200 سے 300 روپےفی کلو زیادہ پر بیچا جا رہا تھا۔
گزشتہ روز بھی ریٹ لسٹ میں مرغی کےگوشت کی قیمت والےخانے میں گوشت کی پرچون قیمت 595 روپے فی کلو لکھی گئی تھی لیکن اب سرکاری ریٹ لسٹ سے سرے سے گوشت کی قیمت والا خانہ ہی غائب کر دیا گیا ہے۔
مرغی فروشوں کا کہنا ہےکہ انہیں پہلے 2 لسٹیں جاری کی جاتی تھیں، ایک لسٹ دکھاوے کیلئے اور دکان پر لٹکانے کیلئے ہوتی تھی جس پر گوشت کی قیمت کم درج کی جاتی تھی، دوسری لسٹ واٹس ایپ پر آتی تھی جس میں گوشت کی وہ قیمت ہوتی تھی جس پر انہوں نے گوشت بیچنا ہوتا تھا۔
شہریوں نے آنکھوں میں دھول جھونکنےکے اس اقدام پر شدید حیرت اور دکھ کا اظہار کیا تھا۔
رہنما کنزیومر ایسوسی ایشن محمد یاسین کا کہناہےکہ مرغی کے گوشت کی زائد قیمت انتظامیہ کی ملی بھگت سے ہے، انتظامیہ اور محکمہ زراعت کے افسران کی ملی بھگت سے سرکاری نرخ نامے پر عمل نہیں ہوتا، وزیراعلیٰ پنجاب اس کی تحقیقات کرائیں۔