فیکٹ چیک: عمان میں ریکارڈ کی گئی ویڈیو کو غلط طور پر بلوچستان میں لاپتہ افراد کے خاندانوں سے جوڑا گیا

نورہ بلوچ نے 7 فروری کو ویڈیو پوسٹ کی اور اس کا کیپشن دیا ”اومان کے اونٹ۔“

سوشل میڈیا پر ایک لڑکی کی ویڈیو گمراہ کن دعووں کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہے تاکہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے شکار افراد کے اہل خانہ کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ 

ان پوسٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جہاں یہ خاندان مالی مشکلات کا شکوہ کرتے ہیں تو وہیں مہنگے آئی فون استعمال کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔

دعویٰ غلط ہے۔

دعویٰ

پاکستان میں آن لائن گردش کرنے والی ایک ویڈیو کو 25 مارچ کو X (جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا) پر اس کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا گیا: ” یہ ہے بلوچستان کی غریب بیٹی اس کی بھی فیسیں اس کی ماں کپڑے بیچ کر ادا کرتی ہے یہ الگ بات ہے کہ اسکے ہاتھ میں جو آئی فون پکڑا ہوا اس کی قیمت 2 لاکھ کے قریب ہے اور یوٹیوب ٹک ٹاک سے بھی اچھی انکم کما رہی ہے لیکن ہے غریب۔“

فیکٹ چیک: عمان میں ریکارڈ کی گئی ویڈیو کو غلط طور پر بلوچستان میں لاپتہ افراد کے خاندانوں سے جوڑا گیا

ویڈیو میں ایک لڑکی کو صحرا میں پوز دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ پس منظر میں اونٹ نظر آ رہے ہیں۔

ایک اور صارف نے یہی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ”مسنگ پرسنز کی بہنیں بیٹیاں ماؤں کے کپڑے بیچ کر فیس ادا کرتی ہیں لیکن ٹک ٹاک بناتے وقت ہاتھ میں آئی فون رکھنا نہیں بھولتی، بلوچستان کی غریب عوام کے مسائل۔“ اس پوسٹ کو 1 لاکھ 98 ہزار سے زائد بار دیکھا گیا ہے۔

یہ دعوے اس کے فوراً بعد منظر عام پر آنا شروع ہوئے جب 21 مارچ کو بی بی سی اردو نے بلوچستان کے لاپتہ افراد کے چار خاندانوں پر مشتمل ایک ڈاکیومنٹری نشر کی۔ اس میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کی ایک منتظم ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ نے بتایا کہ کس طرح ان کی والدہ نے ان کی پہلے سال کی میڈیکل کالج کی فیس ادا کرنے کے لیے اپنے کپڑے بیچے اور بعد میں دوسرے سال کی فیس کے لیے اپنا زیور بھی بیچ دیا۔

اس کے بعد، متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے ان خاندانوں کا مذاق اُڑانے کے لیے ایک گمراہ کن ویڈیو کلپ شیئر کرنا شروع کر دیا۔

حقیقت

دراصل، ویڈیو کو بلوچستان کی ایک مشہور ڈیجیٹل ویڈیو کرئیٹر نے عمان میں فلمایا تھا۔

ویڈیو کے کی فریمز (keyframes) کی ریورس امیج سرچ سے معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو 7 فروری کو انسٹاگرام پر ڈیجیٹل تخلیق کار نورہ بلوچ نے پوسٹ کی تھی۔ اس ویڈیو کا کیپشن ”اومان کے اونٹ“ تھا اور اس میں نورہ بلوچ اونٹوں کے سامنے پوز دیتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔

فیکٹ چیک: عمان میں ریکارڈ کی گئی ویڈیو کو غلط طور پر بلوچستان میں لاپتہ افراد کے خاندانوں سے جوڑا گیا
 نورہ بلوچ کے انسٹاگرام پیج کا اسکرین شاٹ جس میں اس کی عمان میں فلمائی گئی ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔

نورہ بلوچ کے ٹک ٹاک پر 20 لاکھ اور انسٹاگرام پر 10 لاکھ سے زائد فالوورز ہیں۔ انسٹاگرام پر وہ خود کو ”آرٹسٹ، تخلیق کار اور ولاگر“ کے طور پر متعارف کراتی ہیں اور وہ عمان اور پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں مقیم ہیں۔

فیکٹ چیک: عمان میں ریکارڈ کی گئی ویڈیو کو غلط طور پر بلوچستان میں لاپتہ افراد کے خاندانوں سے جوڑا گیا
نورہ بلوچ کے انسٹاگرام پیج کا اسکرین شاٹ

فیصلہ: بلوچستان میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو بدنام کرنے کے لیے لڑکی کے ویڈیو کلپ کو گمراہ کن انداز سے شیئر کیا جا رہا ہے،  یہ ویڈیو عمان میں ایک بلوچ تخلیق کار کی طرف سے فلمائی گئی تھی۔

ہمیں X (ٹوئٹر)@GeoFactCheck اور انسٹا گرامgeo_factcheck @پر فالو کریں۔

اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔