Time 09 اپریل ، 2025
دنیا

ٹرمپ کا 90 روز کیلئے ٹیرف میں وقفے، چین پر ٹیرف 125 فیصد کرنے کا اعلان

ٹرمپ کا 90 روز کیلئے ٹیرف میں وقفے، چین پر ٹیرف 125 فیصد کرنے کا اعلان
فوٹوـ: فائل

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے عائد کیے گئے تجارتی ٹیرف میں 90 روز کے وقفے اور چین کے لیے ٹیرف میں مزید اضافے کا اعلان کردیا۔

ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ چین پر عائد تجارتی ٹیرف میں مزید اضافہ کرکے اسے 125 فیصد کررہے ہیں اور اس کا اطلاق فوری پر ہوگا۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ گزشتہ ہفتے عائد کیےگئے جوابی محصولات میں 90 دن کا وقفہ کررہے ہیں اور اس کا اطلاق بھی فوری طور پر ہوگا۔

ٹرمپ نے کہا کہ 75 سے زائد ممالک نے ٹیرف کے حوالے سے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا ہے، یہ وہ ممالک ہیں جنہوں نے امریکا کے خلاف جوابی اقدام نہیں اٹھایا۔

90 دن کا وقفہ ان ممالک کیلئے ہے جنہوں نے اضافی ٹیرف عائد نہیں کیا: ٹرمپ

امریکی صدر نے بتایا کہ جو ممالک جوابی ٹیرف نہیں لگا رہے ان کے لیے  وقت کا اعلان کیا ہے، ٹیرف پر ہرکوئی ڈیل کرنا چاہتا ہے،  مختصر وقت کے لیے ٹیرف کو واپس لیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ  لوگ ٹیرف کے بارے میں خوفزدہ ہو رہے ہیں، 90 دن کا وقفہ ان ممالک کے لیے ہے جنہوں نے اضافی ٹیرف عائد نہیں کیا، چین کے ساتھ بھی ڈیل ہوسکتی ہے،سب سے منصفانہ ڈیل ہوگی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کے بیان کے بعد امریکی  ٹریژری سیکرٹری اسکاٹ بیسنیٹ اور وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت  کی۔

ٹرمپ کا 90 روز کیلئے ٹیرف میں وقفے، چین پر ٹیرف 125 فیصد کرنے کا اعلان

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کا کہنا تھا کہ کینیڈیا اور میکسیکو سمیت دیگر ممالک پر عائد کیے گئے جوابی ٹیرف میں 90 روز کا وقفہ کیا گیا ہے جبکہ 10 فیصد بیس لائن ٹیرف بدستور لاگو رہے گا۔

ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے، ڈاو جونز میں 2 ہزار پوانٹس کی تیزی جبکہ نیسڈیک میں 8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ٹرمپ کے اعلان کے بعد خام تیل قیمت میں 2 فیصد اضافہ جبکہ سونے کی عالمی مارکیٹ میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

’لِبریشن ڈے ٹیرف‘

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں جوابی ٹیرف کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے اور خطاب میں کہا کہ جوابی ٹیرف کا نفاذ امریکا کے لیے اچھا ہوگا، آج کا دن امریکی تاریخ کے اہم دنوں میں سے ایک ہے۔

ٹرمپ نے اسے امریکا کی اقتصادی آزادی کا دن قرار دیا تھا اور اسی وجہ سے ان ٹیرف کو ’لبریشن ڈے ٹیرف‘ کہا گیا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا آج ہماری اقتصادی آزادی کا دن ہے، ٹیرف سے حاصل رقم اپنے قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کریں گے، برسوں امریکی شہریوں کو سائیڈ لائن رکھا گیا، دوسری قومیں طاقتوربن گئیں، اب امریکا کی خوشحالی کی باری ہے اور اضافی ٹیرف عائد کرنے سے مضبوط مسابقت اور اشیاکی قیمتیں کم ہوں گی، اس رقم کواپنے ٹیکسوں کو کم کرنے کے لیے استعمال کریں گے۔ 

انہوں نے اعلان کیا کہ امریکا تمام درآمدات پر 10 فیصد اور غیرملکی ساختہ گاڑیوں پر 25 فیصد اضافی ٹیکس عائد کرے گا۔ اس کے علاوہ ٹرمپ نے کئی ممالک پر اضافی ٹیرف بھی عائد کیے تھے۔

ٹرمپ کا 90 روز کیلئے ٹیرف میں وقفے، چین پر ٹیرف 125 فیصد کرنے کا اعلان
ممالک پر عائد اضافی ٹیکس

ٹرمپ کے عائد کردہ تجارتی ٹیرف کا نفاذ چند گھنٹوں پہلے ہی ہوا تھا۔

تجارتی جنگ

ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے جانے والے اس ٹیرف نے خاص طور پر چین اور  امریکا کے مابین سخت تجارتی جنگ کا آغاز کردیا۔

لبریشن ڈے ٹیرف کے بعد چین پر عائد مجموعی امریکی ٹیرف 54 فیصد ہوگیا تھا جس کے جواب میں چین نے امریکی مصنوعات کی درآمد پر 34 فیصد ٹیرف عائد کرنے اور امریکا پر دیگر تجارتی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

چین کے اعلان کے بعد صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر چین نے 34 فیصد ٹیرف واپس نہ لیا تو امریکا چین پر عائد ٹیرف کو بڑھا کر 104 فیصد کردے گا۔ چین پر یہ 104 فیصد ٹیرف گزشتہ روز نافذ ہوا۔

آج چین نے امریکا کے 104 فیصد ٹیرف کے جواب میں امریکی مصنوعات کی در آمد پر عائد ٹیرف بڑھا کر 84 فیصد کرنے  اور ساتھ ہی مزید تجارتی پابندیوں کا اعلان کیا جس کے جواب میں اب امریکا نے چین پر عائد تجارتی ٹیرف مزید بڑھا کر 125 فیصد کردیا ہے۔


مزید خبریں :