فیکٹ چیک: یہ درست نہیں ہے کہ بوریکس کا استعمال آنتوں کی صفائی یا صحت کو بہتر بناتا ہے

یورپین فوڈ سیفٹی اتھارٹی کی ریسرچ کے مطابق بوریکس کے بطور کھانے کے استعمال سے چوہوں اور کتوں میں مردانہ تولیدی نظام پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

پاکستانی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے دعویٰ سے پتہ چلتا ہے کہ صنعتی کیمیکل بوریکس کو تین دن تک خالی پیٹ کھانے سے کئی صحت کے فوائد ہوتے ہیں، جیسے دمہ کا علاج، قبض سے نجات اور نظام انہضام کی صفائی ۔

بوریکس، جسے سوڈیم ٹیٹرابوریٹ بھی کہا جاتا ہے، ایک سفید پاؤڈر مادہ ہے جو عام طور پر گھریلو صفا ئی کے اجزاء میں استعمال ہوتا ہے۔

یہ دعویٰ غلط ہے اور ممکنہ طور پر خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔

دعویٰ

5 مارچ کو، ایک فیس بک صارف نے بوریکس کے استعمال کو فروغ دینے والی ایک لمبی پوسٹ شیئر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ آنتوں کو صاف کر سکتا ہے اور بیماریوں سے بچا سکتا ہے۔

”سہاگہ 20 روپے کا لیں اور کوٹ کر آگ پر رکھے آہنی توے پر تھوڑا تھوڑا ڈال کر بریاں کریں پہلے پانی چھوڑے گا پھر پھول جائے گا تب تک بریاں کریں جب تک چڑ چڑ کی آواز آنا بند نہ ہو جائے، پھر اس کو پیس کر ڈھکن بند کانچ کی جار میں محفوظ رکھیں۔ “

اس پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ ”یہ سہاگہ جتنا پرانا دمہ ہو اس کو جڑ سے ختم کرتا ہے، منہ میں جتنے چھالے ہوں دور کرتا ہے، نزلہ زکام چھاتی میں کھڑ کھڑ بلغم، پیٹ میں گیس بہت زیادہ بنتی ہو، پیٹ بھاری رہتا ہو اس کو یہ سہاگہ ختم کرتا ہے۔ “

اس پوسٹ کو 2 ہزار سے زائد بار شیئر کیا گیا ہے اور اس پر 234 کمنٹس موصول ہوئے ۔

اسی طرح کے دعوے یہاں، یہاں اور یہاں بھی شیئر کیے گئے ہیں۔

حقیقت

تین طبی ماہرین اور یورپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی (EFSA) نے بوریکس کے استعمال کے خلاف سخت انتباہ جاری کیا ہے۔

شالامار انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز لاہور کے اسسٹنٹ پروفیسر برائے گیسٹرو اینٹرالوجی اور ہیپاٹالوجی ،ڈاکٹر محمد افتخار یوسف نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ بوریکس اندرونی استعمال کے لیے نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”یہ بنیادی طور پر صفائی کےلئے استعمال ہوتا ہے، صابن میں استعمال ہوتا ہے، ڈیٹرجنٹس میں استعمال ہوتا ہے، کچھ ریسرچز لوگوں نے کیں تھیں کہ اس کو بطور اینٹی انفلیمیٹری ایجنٹ استعمال کرتے تھے لیکن یہ زیادہ معروف ریسرچز نہیں ہیں، اس کا کوئی ثابت شدہ ڈیٹا نہیں ہے ابھی تک۔“

ڈاکٹر محمد افتخار یوسف نے مزید خبردار کیا کہ بوریکس کو laxative کے طور پر استعمال کرنے سے متلی، قے، دست اور شدید صورتوں میں گردے فیل ہو سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (PIMS) کے کنسلٹنٹ گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ڈاکٹر حیدر عباسی نے مزید کہا کہ جدید طب میں نظامِ ہضم کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے سہاگہ (borax) کے استعمال کی کوئی تجویز نہیں ہے۔

لاہور کے شیخ زید ہسپتال کے کنسلٹنٹ گیسٹرو اینٹرالوجسٹ پروفیسر طارق بلوچ نے بھی کہا کہ اس دعویٰ کی تائید کرنے کے لیے کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہے کہ بوریکس آنتوں کو صاف کرنے یا بیماری سے بچنے میں مدد کرتا ہے۔

یورپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی نےبھی سوڈیم ٹیٹرابورائیٹ (بوریکس) کا بھی جائزہ لیااور پتہ چلا کہ بطور فوڈ additive اس کا استعمال چوہوں اور کتوں میں مردانہ تولیدی نظام کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔

رپورٹ یہاں پڑھی جا سکتی ہے:

فیصلہ: اس دعویٰ کی تائید کرنے کے لیے کوئی سائنسی یا طبی ثبوت موجود نہیں ہے کہ بوریکس کے استعمال سے صحت کے لیے کوئی فائدہ ہوتا ہے۔ 

ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ بوریکس کا استعمال زہریلا ہو سکتا ہے اور اس سے گردوں اور تولیدی نظام کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

ہمیں X (ٹوئٹر)@GeoFactCheck اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔

 اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔