10 اپریل ، 2025
پاکستان کرکٹ ٹیم اور پی ایس ایل میں ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل لیول کرکٹ کا الگ دباؤ ہوتا ہے، اچھا ریکارڈ برقرار رکھنا آسان نہیں ہوتا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ شائقین نےجیسی امید کی ویسی قومی کرکٹ ٹیم نے پرفارمنس نہیں دی، شائقین کرکٹ ناراض ضرور ہوتے ہیں، میرے لیے ماضی کی پرفارمنس محض ماضی ہے، میں ماضی کو نہیں سوچتا، ماضی میں پرفارمنس اچھی ہو یا بری، میں ماضی یاد نہیں رکھتا، اگر ماضی میں رہا تو مستقبل میں سب کچھ ختم ہوجائےگا۔
انہوں نے کہا کہ سب کو اچھی طرح معلوم ہے کیا ہورہا ہے کیا نہیں، سلیکشن کمیٹی کے پاس اپنی اتھارٹی ہے اور کپتان کے پاس اپنی اتھارٹی ہے جب کہ چیئرمین پی سی بی کے سامنے سب جواب دہ ہیں۔
اس موقع پر فاسٹ بولر اور لاہور قلندرز کے کپتان شاہین آفریدی نے کہا کہ ہر دن سیکھنے کا ہوتا ہے، ماضی میں نہیں رہنا چاہیے، لاہور قلندرز میں نوجوان کھلاڑیوں سے متعلق پرجوش ہوں، غلطی انسان سے ہوجاتی ہے، پی ایس ایل کو انجوائے کریں گے۔
شاہین کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ ہماری اپنی لیگ ہے، سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے،حارث رؤف پاکستان سپر لیگ کی پروڈکٹ ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے بعد پی ایس ایل میں منتخب کیا جاتا ہے۔
فاسٹ بولر حسن علی نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جو ٹیم پاورپلے اچھا کھیلے اس کے جیتنے کےامکانات زیادہ ہوتے ہیں، کراچی کنگز نے اچھے فاسٹ بولر منتخب کرنے پر فوکس کیا۔
بیٹر بابر اعظم نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں تمام فرنچائز متوازن ہیں، پی ایس ایل میں ہر فرنچائز بہترین اسکواڈ بنانے کی کوشش کرتی ہے۔