Time 15 اپریل ، 2025
دنیا

ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور کے بعد ایرانی سپریم لیڈر کا بیان سامنے آگیا

ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور کے بعد ایرانی سپریم لیڈر کا بیان سامنے آگیا
فوٹو: فائل

تہران: ایران اور امریکا کے  درمیان عمان میں مذاکرات کے پہلے دور کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا بیان سامنے آگیا۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی سپریم لیڈرنے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ جاری مذاکرات ابتدائی طور پر ’ٹھیک طریقے سے‘ انجام پائے ہیں تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ یہ مذاکرات نتیجہ خیز بھی ہوسکتے ہیں اور بے نتیجہ بھی۔

ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ ’ابتدائی مرحلے میں بات چیت اچھی رہی، ہم دوسرے فریق کے حوالے سے بہت زیادہ پر امید نہیں ہیں لیکن اپنی صلاحیتوں پر ہمیں پورا بھروسا ہے‘۔

اگرچہ ایران اور امریکا کے درمیان 1979 کے انقلاب کے بعد سے سفارتی تعلقات منقطع ہیں لیکن دونوں ملکوں نے حالیہ بات چیت کو ’تعمیری‘ قرار دیا ہے، ایران کا کہنا ہے کہ مذاکرات اب بھی ’بالواسطہ‘ ہیں اور عمان کی ثالثی میں ہو رہے ہیں۔

مذاکرات کے پہلے دور کے بعد ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ بات چیت کا پہلا دور ختم ہوگیا، بات چیت تعمیری اور مثبت ماحول میں ہوئی، بات چیت ختم ہونے سے پہلے ایرانی اور امریکی وفود کے درمیان مختصر بات ہوئی۔

تاہم گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی اور ایرانی قیادت کو ’انتہا پسند‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔ دوسری جانب ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد اور خاص طور پر توانائی کی پیداوار کے لیے ہے۔


مزید خبریں :