Time 22 اپریل ، 2025
کھیل

راشد لطیف 96 کے ورلڈکپ کوارٹر فائنل میں بھارت سے ہار کا قصور وار کسے سمجھتے ہیں؟

راشد لطیف 96 کے ورلڈکپ کوارٹر فائنل میں بھارت سے ہار کا قصور وار کسے سمجھتے ہیں؟
1996 کے ورلڈکپ کا کوارٹر فائنل میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان بنگلورو میں کھیلا گیا تھا/ فائل فوٹو

پاکستان کے سابق کرکٹر راشد لطیف نے 1996 کے ورلڈکپ کے کوارٹر فائنل میں بھارت سے شکست پر بات کی ہے۔

1996 کے ورلڈکپ کا کوارٹر فائنل میچ  پاکستان اور بھارت کے درمیان  بنگلورو میں کھیلا گیا تھا جس میں سابق کپتان  وسیم اکرم پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں تھے۔

اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو 287 رنز کا ٹارگٹ دیا تھا جس کے جواب میں  پاکستانی ٹیم 248 رنز بنا سکی تھی جب کہ اس میچ کے بہترین کھلاڑی نوجوت سدھو قرار پائے تھے۔

راشد لطیف کی گفتگو

حال ہی میں جیو پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران راشد لطیف نے اس میچ میں وسیم اکرم کی عدم شرکت پر تبصرہ کرنے سے انکار  کرتے ہوئے کہا’ خوامخوا مشکل میں پھنس جاؤں گا لہٰذا میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا‘۔

 کوارٹر فائنل میں بھارت سے شکست کے بعد سابق کپتان وسیم اکرم کی میچ میں عدم شرکت پر کئی سوالات اٹھے تھے اس وقت پاکستان ٹیم کے کپتان عامر سہیل تھے۔

1996 کے ورلڈکپ کے کوارٹر فائنل میں بھارت سے شکست پر راشد لطیف نے کہا کہ’  میرے نزدیک پاکستان کی  شکست  کی وجہ اجے  جڈیجا کا کی اچھی اننگ تھی، دوسری جانب  اجے آتے ہی آؤٹ ہوگیا تھا لیکن اسے امپائر  شیفرڈ نے آؤٹ نہیں دیا تھا، اس میچ میں آخر کے 6 اوور میں رنز بنے اور وہ اجے نے بنائے، اس میں بھارت کی پچ کا بھی بڑا کمال ہے‘۔

راشد لطیف کا کہنا تھا کہ’میرے نزدیک اس میچ میں شکست کی ایک وجہ سعید انور کا آؤٹ ہونا بھی تھا، اگر سعید انور آؤٹ نہ ہوتے تو ہم میچ جیت جاتے، وہ ایک بہت بڑے کھلاڑی تھے جب کہ عامر سہیل نے میرے لحاظ سے ٹھیک کپتانی کی تھی‘۔

ورلڈکپ کے میچز میں پاکستان بھارت سے کیوں ہارجاتا ہے؟ اس سوال پر راشد لطیف نے کہاکہ ’ہم سمجھتے ہیں پاکستان کی بولنگ بہت اچھی ہے اور بھارت ورلڈکپ اپنی بیٹنگ سے جیتتا ہے لیکن  اگر تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ بھارت ورلڈکپ کا کوئی بھی میچ بشمول 1996 اور 1999 ورلڈکپ اپنی بیٹنگ کے بجائے بولنگ سے جیتے‘ ۔


مزید خبریں :