23 اپریل ، 2025
بھارت کا ایک اداکار ایسا بھی ہے جس نے ملک کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کی 25 لاکھ کی ملازمت کو اداکاری کے لیے ٹھکرادیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارپراتیک گاندھی کو بالی وڈ کیلئے ایک اچھی کارپوریٹ ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا جس کے بعد وہ مالی بحران کا شکار بھی ہوئے لیکن ہمت نہ ہاری۔
پراتیک گاندھی نے ایکٹنگ کیرئیر آغاز 2006 میں برٹش انڈین فلم ( انگریزی زبان میں ریلیز) Yours Emotionally سے کیا، 2007 میں پراتیک نے فلم 68 پیجز سے بالی وڈ میں انٹری دی جس کے چند سالوں کے دوران ہی پراتیک گجراتی سنیما میں اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
2018 کی فلم ’ لو یاتری ‘ میں کی گئی اداکاری نے پراتیک کیلئے انڈسٹری میں مزید مواقع کھولے، 2020 میں پراتیک کے اداکاری کیرئیر نے ہنسل مہتا کے ویب شو’ اسکیم 1992‘ کے ساتھ ایک بڑی چھلانگ لگائی۔
پراتیک کے یادگار پراجیکٹس میں دھوم دھام، مڈگاؤں ایکسپریس، اگنی، دی گریٹ انڈین مرڈر، ماڈرن لو ممبئی، گھمسان، وینٹی لیٹر، بے یارجیسی متعدد فلمیں شامل ہیں۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پراتیک اداکار بننے سےقبل بھارت کے ارب پتی مکیش امبانی کی کمپنی میں ملازم تھے۔
ہندوستان ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں پراتیک نے مکیش امبانی کے ہاں ملازمت کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ’ ملازمت چھوڑنے کے بعد میرے خاندان کو بڑے مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا‘ ۔
اداکار کے مطابق 2016 میں ’ رانگ سائیڈ راجو ‘کی ریلیز سے چند ہفتے قبل جب میں نے استعفیٰ دیا تب میرا پیکج 25 لاکھ روپےسالانہ تھا، اس وقت میرے والد کا کینسر کا علاج بھی چل رہا تھا لیکن میں نے سوچ لیا تھا کہ جو ہوگا دیکھا جائے گا‘۔
بھارتی اداکار نے مزید بتایا کہ اس سے قبل 13-2012 کے دوران میری اہلیہ کو دماغی ٹیومر کی تشخیص ہوئی تھی، اہلیہ کی صحت کا خیال رکھنے کیلئے میں معروف شو سے محروم ہوگیا لیکن اہلیہ کے مشکل وقت میں ان کا سہارا بن کر کھڑا رہا جس کے بعد اہلیہ نے ٹیومر کے خلاف جنگ جیت لی۔
یاد رہے کہ پراتیک نے 2009 میں بھامنی اوزا سے شادی کی تھی اور 2014 میں ان کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی۔