Time 24 اپریل ، 2025
پاکستان

کیا ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت پر پینشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا؟

کیا ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت پر پینشن یا تنخواہ میں  سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا؟
فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پینشن پالیسی میں ترمیم کرتے ہوئے 60 سال کی عمر کے بعد دوبارہ ملازمت اختیار کرنے والے ریٹائرڈ ملازمین کو یہ اختیار دے دیا ہے کہ وہ یا تو اپنی پنشن جاری رکھیں یا نئی ملازمت کے دوران تنخواہ وصول کریں۔

دی نیوز کے مطابق فنانس ڈویژن کے ریگولیشن ونگ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری میمورنڈم میں کہا گیا ہےکہ یہ فیصلہ پے اینڈ پینشن کمیشن 2020 کی سفارشات کے بعدکیا گیا ہے۔

نئی پالیسی ہر قسم کی بعد از ریٹائرمنٹ ملازمت پر لاگو ہو گی خواہ وہ ریگولر ہو یا کنٹریکٹ پر پر  ہو یا کسی اور نوعیت کی ہو۔

اس سے قبل پینشن یافتہ افراد کو دوبارہ سرکاری ملازمت اختیار کرنے پر پینشن میں کٹوتی یا دیگر پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔

نئی پالیسی ان مسائل کو حل کرتی ہے تاکہ اہل افراد اپنی سہولت کے مطابق پینشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکیں۔

میمورنڈم کے مطابق، یہ پالیسی فوری طور پر نافذ العمل ہو گئی ہے اور اس حوالے سے جاری کی گئی تمام سابقہ ہدایات منسوخ تصور ہوں گی۔

یہ اقدام ممکنہ طور پر تجربہ کارپروفیشنل افراد کو دوبارہ سرکاری ملازمت میں لانے اور دوہری ادائیگیوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :