25 اپریل ، 2025
اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں ہوئے واقعہ کو جواز بناکر بھارت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے خلاف ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ہم آواز ہوگئیں اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو اعلان جنگ قرار دے دیا۔
منگل کو مقبوضہ جموں کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک 12 زخمی ہوگئے۔
پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان کیا جبکہ پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔
ملک کی تمام سیاسی جماعتیں بھارتی اقدامات کیخلاف ہم آواز
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرنے کہا کہ بھارت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا،،پی ٹی آئی قوم اورپاک افواج کے ساتھ متحد اوریک زبان ہو کر کھڑی ہے۔
قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہم ہر طرح سے تیار ہیں۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے عالمی برادری سے بھارتی اقدامات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جبکہ گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اس معاملے پر قوم یکجا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ بھارتی اقدامات کا مقصد انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔
ن لیگ کے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ چھیڑ کر بھارت نے خطے میں کشیدگی کو ہوا دی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت ہے ، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں نوٹس لیں۔
اس کے علاوہ ایم کیو ایم پاکستان کے ڈاکٹر خالد مقبول نے کہا کہ بھارت خطے کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے ، ہم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ملک کی بقا کے لیے غیر مشروط طور پر حکومت کے ساتھ ہیں۔
حروں کے روحانی پیشوا پیر صاحب پگارا کاکہنا ہے کہ نازک موقع پر قوم اور حر جماعت مسلح افواج کے ساتھ ہے ، مادر وطن کا دفاع ہر چیز پر مقدم ہے۔
پانی روکنے کا بھارتی اقدام جنگ تصور ہوگا: پاکستان کا بھارت کو جواب
پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی آبی جارحیت اور دیگر اقدامات کا بھرپور جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واہگہ بارڈر، فضائی حدود اور بھارت سے ہرقسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کو وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سول اور عسکری قیادت شریک ہوئی، اجلاس میں پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد پیدا ہونے والی ملکی داخلی و خارجی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے سندھ طاس معاہدے کے اعلان کو مسترد کردیا اور کہا ہےکہ اگر پاکستانی ملکیت کے پانی کا بہاؤ روکا گیا تو اسے جنگی اقدام سمجھا جائے گا۔