Time 26 اپریل ، 2025
دنیا

پاکستان اور بھارت تناؤ کا حل خود نکال لیں گے: ٹرمپ کا بڑھتی کشیدگی پر ردعمل

پاکستان اور بھارت تناؤ کا حل خود  نکال لیں گے: ٹرمپ کا بڑھتی کشیدگی پر ردعمل
فوٹو: فائل

واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان  بڑھتی کشیدگی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ردِ عمل سامنے آگیا۔

 مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت کیے جانے والے اقدامات پر پاکستان نے بھی بھرپور جواب دیا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان بھی سامنے آگیا ہے۔

 پاکستان اور بھارت خود ہی کسی نہ کسی طرح اپنے تعلقات دیکھ لیں گے: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اوربھارت تناؤ کاحل خود کسی نہ کسی طرح نکال لیں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے، دونوں ملک کسی نہ کسی طرح اس کا حل نکال لیں گے،  دونوں ممالک کے رہنماؤں کو جانتا ہوں۔

 ائیرفورس ون میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کشمیر میں حملے کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی ہے تو کیا آپ ان ممالک کو کوئی پیغام دیں گے یا ان ممالک کے رہنماؤں سے بات کریں گے؟

صدرٹرمپ نے پاک بھارت رہنماؤں سے رابطہ کرنے سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریزکیا۔

صدر ٹرمپ پاک بھارت کشیدگی کی تاریخ سے نابلد نکلے

مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے صدرٹرمپ تاریخ میں گڑبڑ کر گئے، پاکستان اوربھارت کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ دونوں ممالک کشمیر پر ایک ہزار سال سے لڑ رہے ہیں۔ 

ٹرمپ نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ ایک ہزار سال سے چل رہا ہے شاید اس سے بھی زیادہ عرصے سےچل رہا ہے اور یہ بری صورتحال ہے۔

 پاکستان اور بھارت کشمیر پر ایک ہزار سال سے لڑ رہے ہیں: ٹرمپ

طیارے میں موجود صحافیوں میں سے کسی نے غلطی درست نہیں کی کہ مسئلہ کشمیر 1947 میں غلط تقسیم ہند کے نتیجے میں پیدا ہوا تھا،ڈیڑھ ہزار سال پہلے نہیں۔

اس سے قبل گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے زور دیا تھا کہ اس واقعہ میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم ان لوگوں کے لیے دعاگو ہیں جن کے عزیز اس واقعہ میں مارے گئے اور دعاگو ہیں کہ زخمی جلد صحت یاب ہوں۔

اس سوال پر کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے لیے کردار کی خواہش ظاہر کی تھی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا کہ وہ اس معاملے پر تبصرہ نہیں کریں گی۔

اس سوال پر کہ آیا ٹرمپ انتظامیہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی کم کرانے کے لیے کوئی کردار ادا کررہی ہے؟

ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے اور ہم اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور یقینی طور پر اس وقت ہم کشمیر یا جموں کے اسٹیٹس پر کوئی مؤقف نہیں اپنا رہے۔

مزید خبریں :