Time 29 اپریل ، 2025
دلچسپ و عجیب

پراسرار بکریاں جو ویران جزیرے پر بنا پانی 200 سال تک زندہ رہیں، سائنسدان بھی حیران

پراسرار بکریاں  جو ویران جزیرے پر بنا پانی 200 سال تک زندہ رہیں، سائنسدان  بھی حیران
سانتا باربرا پر 2 صدیوں سے بھی زائد میٹھے پانی کے بغیر پھلنے پھولنے والی اور 200 سال تک زندہ رہنے والی بکریوں نے سائنسدانوں کو بھی حیرت میں مبتلا کردیا ہے/فوٹوفائل

شمال مشرقی برازیل  کے ایک ویران جزیرے پر  پراسرار بکریوں کے ایک ریوڑ نے  بغیر پانی 200 سال تک زندہ رہ کر سائنسدانوں کو بھی حیران کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  سانتا باربرا 5 آتش فشاں جزیروں میں سے ایک اور ابرولہوس مجمع الجزائر کا حصہ ہے جو مشرقی برازیل کی ریاست باہیا کے ساحل سے تقریباً 70 کلومیٹر دور بحراوقیانوس پر واقع ہے۔

ویران  جزیرے سانتا باربرا پر 2 صدیوں سے بھی زائد میٹھے پانی کے  بغیر  پھلنے پھولنے والی اور 200 سال تک زندہ رہنے والی بکریوں نے سائنسدانوں کو بھی حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔

بکریوں کو اس جزیرے پر کیسے لایا گیا؟

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ان پر اسرار بکریوں کو اس جزیرے پر انسانی خوراک کا قابل بھروسہ ذریعہ سمجھ کر باہر سے آنے والے آبادکاروں کے ذریعے لایا اور چھوڑ دیا گیا، جب یہ نوآبادیات ناکام ہوگئی تو یہ مویشی معمول کی طرح پیچھے رہ گئے۔

تاریخی ریکارڈ کے مطابق سانتا باربرا جزیرے پر ان بکریوں کی موجودگی 250 سال سے بھی زائد  عرصے سے ہے جب کہ اس جزیرے پر پانی کا بھی کوئی ذریعہ موجود نہیں۔

اس خشک سالی  کے باوجود بھی  بکریاں خشک اور آندھی والے جزیرے پر اس پھل پھول گئیں۔

آخری 27 بکریوں کی منتقلی

پراسرار بکریاں  جو ویران جزیرے پر بنا پانی 200 سال تک زندہ رہیں، سائنسدان  بھی حیران
فوٹوآڈیٹی سینٹرل

گزشتہ ماہ مارچ میں ابرولہوس نیشنل میرین پارک کا انتظام وانصرام سنبھالنے والے  چیکو مینڈس انسٹی ٹیوٹ فار بایو ڈائیورسٹی کنزرویشن نے سانتا باربرا پر آخری 27 بکریوں کو منتقل کردیا۔

رپورٹ میں وجہ بتائی گئی ہے کہ بکریوں کی جزیرے پر موجودگی ماحولیاتی توازن کو نقصان پہنچانے کا سبب بن رہی تھی۔

 یہ واضح نہیں ہے کہ بکریاں اصل میں سانتا باربرا جزیرے پر کس طرح زخمی ہوئیں  تاہم  اس کے باوجود ان بکریوں کو ختم نہیں کیا گیا کیونکہ سائنس دان جاننا چاہتے ہیں کہ یہ پر اسرار بکریاں اس جزیرے پر کیسے زندہ رہیں۔

تحقیق کاروں کے مطابق  جزیرے پر زیادہ تر بکریاں  پیدائشی جڑواں تھیں جو ثابت کرتا ہے کہ بکریاں  ’ تندرست  ‘  تھیں۔

ابرولہوس نیشنل میرین پارک کے سربراہ ایریسمار روچا کے مطابق ہمیں یقین ہے کہ انہوں نے زندہ رہنے کے لیے منفرد صلاحیتیں پیدا کیں۔

مزید خبریں :