01 مئی ، 2025
ایران اور امریکا کے درمیان ہفتے کو روم میں طے شدہ مذاکرات کا چوتھا دور ملتوی کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایک سینئر ایرانی اہلکار نے کہا ہے کہ ان مذاکرات کی نئی تاریخ کا اعلان امریکا کے رویے پر منحصر ہوگا۔
خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایرانی اہلکار نے کہا کہ جوہری مذاکرات کے دوران ایران پر امریکی پابندیاں کسی بھی سفارتی حل میں مددگار نہیں ہوں گی، امریکا کے رویے کی بنیاد پر آئندہ مذاکرات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
عمان جو اس سے قبل امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کر چکا ہے، نے جمعرات کو اعلان کیا کہ 3 مئی کو متوقع مذاکراتی دور کو لاجسٹکل وجوہات کی بنا پر دوبارہ شیڈول کیا جائے گا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سرکاری میڈیا کو بتایا کہ تہران نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے سنجیدگی اور پختہ عزم کے ساتھ امریکا سے بات چیت جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سے امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات جاری ہیں جن کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنا اور اس کے بدلے ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنا ہے۔
تاہم بدھ کے روز امریکا نے ان کمپنیوں پر پابندیاں عائد کریں جن پر ایران کے خام تیل اور پیٹروکیمیکل کی غیر قانونی تجارت میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
اسی دوران امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے ایران کو خبردار کیا کہ اگر اس نے یمن کے حوثی باغیوں کی حمایت جاری رکھی تو اسے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے امریکی حکام پر متضاد بیانات اور سفارتی پیش رفت میں سنجیدگی کی کمی کا الزام لگایا۔ اُنہوں نے کہا کہ ایران سے متعلق امریکی حکام کے اشتعال انگیز بیانات کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری خود امریکا پر عائد ہوگی۔